میاں محمد نواز شریف کے داماد اور مریم نواز کے شوہر کیپٹن صفدر آج ایک بار پھر باجوہ کو ایکٹینشن دینےکے فیصلے پر اپنی ہی جماعت پر برس پڑے -ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور نوازشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہاہے کہ ہم نے ووٹ کو اس دن بے عزت کر دیا جس دن اپنا ووٹ باجوہ کو ایکسٹینشن کیلئے دیا۔
کیپٹن صفدر کو اس انٹرویو کے بعد کم از کم باہر سردی میں ایک گھنٹہ مرغا بنوایا گیا ہوگا۔ 🤓pic.twitter.com/gjWn6QGrgb
— Salman Durrani (@DurraniViews) February 10, 2023
مریم نواز وزیراعظم نہیں بن سکتیں۔ کیپٹن صفدر 🤭 pic.twitter.com/1uOQyVhsrJ
— Full Toss (Parody) (@fulltosspk) February 10, 2023
انھوں نے اپنی پارٹی کو متنبہ کیا کہ دوسری جماعت سے مفاد کی خاطر لوٹے بننے والے ہماری پارٹی کو برباد کردیں گے – کیپٹن صفدر کا کہناتھا کہ وفاداری تبدیل نہیں کرنی چاہیے ، جس کے ساتھ ہوں اس کے ساتھ کھڑے رہو، گرم پانی ہے یا ٹھنڈا، جیل ہو یا نیب جس کے ساتھ کھڑے ہو کھڑے رہو، یہ کیا بات ہوئی جیتو تم عمران کے ٹکٹ پر ، تمہیں جہاں قتدار نظر آئے ادھر آ جاﺅ، ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ بہت مضبوط تھا ،ہم نے ووٹ کو اس دن بے عزت کر دیا جس دن اپنا ووٹ باجوہ کو ایکسٹینشن کیلئے دیا، ووٹ کو عزت دو کا نظریہ اب نہیں چلے گا ہم نے اسے دفنا دیاہے ،مائنس پرویز رشید جس نے بھی ایکسٹینشن کیلئے ووٹ دیا ،
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر عمران خان کے خلاف بیانات پر شرمندہ
مزید تفصیلات: https://t.co/UhqP2ehOzN#ARYNewsUrdu pic.twitter.com/SvxfMCQflN
— ARY News Urdu (@arynewsud) February 10, 2023
وہ مجرم ہے ، ووٹ کو عزت دو کے نعرے کا ، انھوں نے ایک اور عجیب بات بھی کردی جو شائید نواز شریف اور زرداری کو بھی ناگوار گزرے ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی بات ہے آپ لیڈر کے سامنے کھڑے نہ ہوں، سارے لالچی ہو کر ٹکٹ مل جائے ، چاپلوسیاں کر لیں ۔
صحافی نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے سوال کیا کہ میاں صاحب کو یہ کہنا چاہیے تھا کہ ایکسٹینشن کیلئے ووٹ دیں؟کیپٹن (ر) صفدر نے جواب دیا کہ میاں صاحب کو یہ نہیں کہنا چاہیے تھا کہ کوئی شخص ہے جس نے نوازشریف کو ورغلایا ،، نوازشریف کو بتانا چاہیے کہ کس نے یہ غلط فیصلہ کروایا ،نوازشریف سے جھوٹ بولا گیا ، فراڈکیا گیا ، حالانکہ نوازشریف نے تو استیبلشمنٹ کے سامنے کھڑے ہونے کا فیصلہ کرلیا تھا -انھوں نے جیم چینج آپریشن کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نہ لیتے تو ملک سری لنکا بن جاتا صوبائی الیکشن نہیں ہونے چاہئیں ، ملک کے حالات ایسے نہیں ، اربوں روپے الیکشن پر لگیں گے ،، میں کہتاہوں کہ الیکشن اکھٹے سال 2025 میں کرائیں ۔