پاک پتن کے گاؤں کے ایک سرکاری پرائمری سکول کے ایک استاد کو کم سن طلبہ کو جنسی استحصال کا نشانہ بنانے کے الزام پر ملازمت سے معطل کردیا گیا، ملکہ ہنس پولیس نے بھی سکول کا دورہ کیا اور معاملے کی ابتدائی چھان بین کی۔ ایک اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف ایگزیکٹو افسر عبدالمجید نے بتایا کہ مذکورہ استاد کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پاک پتن نے ان کے خلاف شکایات موصول ہونے کے بعد معطل کیا۔طلبہ نے اپنے والدین کو بتایا تھا کہ ان کے استاد نے پانچ طلبا جن کی عمریں 10 سے 12 سال کے درمیان تھیں ،کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا-
عبدالمجید نے بتایا کہ مذکورہ استاد کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پاک پتن نے ان کے خلاف شکایات موصول ہونے کے بعد معطل کیا۔طلبہ نے اپنے والدین کو بتایا تھا کہ ان کے استاد نے پانچ طلبہ کو ریپ کیا جن کی عمریں 10 سے 12 سال کے درمیان تھیں pic.twitter.com/l1qpBk1q7K
— RP NEWS HD (@RPNEWSHD1) February 4, 2023
ان میں سے ایک بچے نے اپنے والدین کو اس بارے میں بتایا تو گاؤں میں شور مچ گیا جس کے بعد اس شیطان صفت استاد سے تفتیش کی تو اس نے مزید 4 بچوں کے ساتھ بدفعلی کا اعتراف کرلیا – اس کے بعد میڈیا پر یہ خبر پھیلی تو ڈپٹی کمشنر قدرت اللہ قیوم نے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد ضلع کے سکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے گورنمٹ ہائی سکول کرتارپور کے ہیڈ ماسٹر لیاقت علی کی سربراہی میں انالزامات کی تحقیقات کے لیے 2 رکنی کمیٹی بنائی تھی۔عبدالمجید نے کہا کہ محکمہ مزید کارروائی کے لیے انکوائری کی رپورٹ کا انتظار کررہا ہے۔جس کے بعد اس بھیڑیے کے مستقبل کا فیصلہ والدین کی مشاورت سے کیا جائے گا –