پاک پتن کے گاؤں کے ایک سرکاری پرائمری سکول کے ایک استاد کو کم سن طلبہ کو جنسی استحصال کا نشانہ بنانے کے الزام پر ملازمت سے معطل کردیا گیا، ملکہ ہنس پولیس نے بھی سکول کا دورہ کیا اور معاملے کی ابتدائی چھان بین کی۔ ایک اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف ایگزیکٹو افسر عبدالمجید نے بتایا کہ مذکورہ استاد کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پاک پتن نے ان کے خلاف شکایات موصول ہونے کے بعد معطل کیا۔طلبہ نے اپنے والدین کو بتایا تھا کہ ان کے استاد نے پانچ طلبا جن کی عمریں 10 سے 12 سال کے درمیان تھیں ،کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا-

ان میں سے ایک بچے نے اپنے والدین کو اس بارے میں بتایا تو گاؤں میں شور مچ گیا جس کے بعد اس شیطان صفت استاد سے تفتیش کی تو اس نے مزید 4 بچوں کے ساتھ بدفعلی کا اعتراف کرلیا – اس کے بعد میڈیا پر یہ خبر پھیلی تو ڈپٹی کمشنر قدرت اللہ قیوم نے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد ضلع کے سکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے گورنمٹ ہائی سکول کرتارپور کے ہیڈ ماسٹر لیاقت علی کی سربراہی میں انالزامات کی تحقیقات کے لیے 2 رکنی کمیٹی بنائی تھی۔عبدالمجید نے کہا کہ محکمہ مزید کارروائی کے لیے انکوائری کی رپورٹ کا انتظار کررہا ہے۔جس کے بعد اس بھیڑیے کے مستقبل کا فیصلہ والدین کی مشاورت سے کیا جائے گا –