پشاور کی مسجد میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے نے پوری قوم اور حکومت سب کو ہلا کر رکھ دیا -جس کے بعد حکومت کی جانب سے اس واقعے سے نبٹنے کے لیے اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا گیا جس میں پاکستان تحریک انصاف کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی مگر پارٹی کے چیرمین نے اس اجلاس کا بائکاٹ کردیا ان کا کہنا تھا کہ کہ جب ان کی پارٹی کے ساتھ انتہائی ناروا سلوک رکھا جارہا ہے تو وہ اس میں شرکت ضرور کرین -ان کی جماعت اور اس کے اتحادیوں کے خلاف غداری کے مقدمات بنائے جارہے ہیں تو وہ کیسے اس اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں -تاہم ان کی پارٹی کے سینیر رہنماؤں نے کپتان کو ایک زبردستمشورہ دیا ان کا کہنا تھا کہ اگر اجلاس میں شرکت کرنی ہو تو شیخ رشید اور اعظم سواتی کو اجلاس میں بھیجا جائے جس کے بعد ان کا یہ فیصلہ پسند کیا گیا اور اب آل پارٹیز کانفرنس میں حکومتی دعوت پر تحریک انصاف نے شیخ رشید اور اعظم سواتی کو نامزد کرنے پر غور شروع کر دیا۔

 

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع کاکہناہے کہ فوادچودھری نے مشورہ دیا ہے کہ اے پی سی میں شیخ رشید اور اعظم سواتی کو پارٹی کی نمائندگی کرنی چاہئے ،فوادچودھری کاکہناہے کہ شیخ رشید سابق وزیر داخلہ رہ چکے ہیں، سکیورٹی صورتحال سے بخوبی واقف ہیں ، اعظم سواتی سینئر سیاستدان ہیں اور وسیع تر تجربہ رکھتے ہیں اس لیے یہ دونوں اے پی سی میں پارٹی کی بہترین نمائندگی کر سکتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہاکہ موجودہ سیاسی قیادت کو ملک کو درپیش اندرونی، بیرونی چیلنجز کا اندازہ ہی نہیں ہے ،کے پی میں بڑھتی دہشتگردی سے متعلق ہمارے لوگ بار بار توجہ دلاتے رہے ، ذرائع کے مطابق عمران خان کاکہناتھا کہ ہماری بات سننے کے بجائے ارکان پر غداری ، بغاوت کے مقدمات درج کئے جار ہے ہیں ،موجودہ حکومت میں ہر معاملے پر سنجیدگی کا فقدان ہے ،یہ اس معاملے میں بھی فوٹوشوٹ کی حد تک سنجیدہ ہیں ۔