صدر مملکت پاکستان آج ہنگامی دورے پر لاہور پہنچے جہاں انھوں نے عمران خان سے زمان پارک میں ملاقات کی اس کے بعد انھوں نے میڈیا سے گفتگو بھی کی -میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر علوی نے کہا کہ عمران کی گرفتاری سے موجودہ صورتحال مزید خراب ہوگی، اس اقدام سے گریز کیا جائے کیونکہ اس کے بعد شدید عوامی ردعمل سامنے آئے گا۔
صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ’’مائنس ون فارمولہ‘‘ کبھی کامیاب نہیں ہوا۔صدر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پارٹی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے معاملے پر ان سے بات نہیں کی، انھوں نے اداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فواد کو ہتھکڑی کیسے لگائی گئی اس پر متعلقہ حکام کو شرم آنی چاہیے۔
"عمران خان کو مائنس کرنے کا سوچنے والے غلط فہمی کا شکار ہیں،" صدر مملکت عارف علوی#ARYNews #ImranKhan #ArifAlvi pic.twitter.com/VDzhdVUcbK
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) January 26, 2023
صدر علوی نے مزید کہا کہ سیاسی تعاون کے دائرے میں موجودہ حکومت کی جانب سے گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کسی بھی سطح پر مذاکرات نہیں ہو رہے، انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان مذاکرات کے مخالف نہیں ہیں۔ انہوں نے مذاکرات کی کمی کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا۔
صدر نے یہ بھی کہا کہ ان کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور فوج نے کہا ہے کہ وہ سیاست میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی۔علوی نے سیست دانوں کو مشورہ دیا کہ سیاستدانوں کی ضرورت ہے کہ وہ بات چیت کریں اور خلاء کو خود پُر کریں اور یہ کہ دونوں فریق کم از کم عام انتخابات کے بارے میں بات کر سکتے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ فواد چوہدری اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات سے ظاہر ہے کہ مذاکرات ہونے چاہئیں -وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف ممکنہ عدم اعتماد کے ووٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے علوی نے کہا کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ موجودہ وزیر اعظم قومی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل نہین کرسکیں گے جو اس بات کا عندیہ تھا کہ وہ ابھی شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہیں گے ۔
انہوں نے یہ بھی تفصیل سے بتایا کہ موجودہ سیاسی بحران کے حل کے لیے انہوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے بات چیت کی لیکن وزیراعظم سے ابھی تک ان کی کوئی بات نہیں ہوئی ۔عارف علوی کے دورے کے بعد امکان پیدا ہوا کہ بڑھتے ہوئے سیاسی درجہ حرارت میں کچھ کمی واقع ہوگی –