پاکستان میں اپنا کوئی بھی کام کروانا ہو اس کے لیے سڑکوں پر نکلنا عوام کی مجبوری بن گیا ہے -حکومتیں اس وقت تک عام آدمی کی بات نہیں مانتیں جب تک وہ احتجاجی بینر اٹھائے میڈیا کے سامنے نہیں آتے -ایسا ہی اب ان تاجروں کے ساتھ ہوا جن کے کنٹینرز کئی ہفتوں سے کراچی کی بندرگاہ پر پھنسے ہوئے تھے تاجروں کا کہنا تھا کہ کلیئرنس میں تاخیر اور ایل سیز نہ کھلنے سے بھاری ڈیمرجز عائد ہورہے ہیں جس میں ان کا کوئی قصور بھی نہیں ہے ، تاجروں نے پورٹ حکام اور وفاقی وزیر سے ڈیمرج اور پورٹ چارجز معطل کرنے کا مطالبہ کردیا۔ریلی کے بعد ٹمبر ٹریڈرز نے نجی بینک کی برانچ میں ایل سیز کے حوالے سے اپنے کاغذات کی واپسی کے لئے دھرنا بھی دیا۔- وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ فیصل سبزواری نے تاجر برادری کی احتجاج کے بعد بندرگاہوں پر پھنسے ہوئے کنٹینرز اور درآمدی سامان پر پورٹ کے جرمانے معاف کرنے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں اسٹیٹ بینک کے باہر تاجر ایل سی کی عدم ادائیگی اور پھنسے کنٹینرز پر ان کے اخراجات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں(ذرائع)#سازشیوں_سے_نجات_کا_سال pic.twitter.com/Q0QUyEI8Dr
— LaLa Murtaza (@lalamurtaza251) January 13, 2023
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ فیصل سبزواری نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے بندرگاہوں پر پھنسے کنٹینرز کی وجہ سے کاروباری طبقہ کو درپیش مشکلات کا احساس کرتے ہوئے وزارت بحری امور نے بندرگاہوں کو ملنے والے جرمانے معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور نجی ٹرمینلز سے بھی جرمانے خاطر خواہ کم کرانے کی کوشش کی جائیگی۔