اسلام آباد: پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) نے بدھ کے روز خبردار کیا ہے کہ ادویات کی قلت کا بحران ممکنہ طور پر مزید سنگین ہو جائے گا کیونکہ فارماسیوٹیکل فرموں کے پاس خام مال ختم ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی ایم اے سید فاروق بخاری نے حکومت کو متنبہ کیا کہ ادویات ساز کمپنیوں کے پاس ادویات کی تیاری کے لیے خام مال ختم ہو رہا ہے۔
Image Source: The Express Tribune
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مرکزی بینک کی جانب سے 15 دنوں کے اندر لیٹرز آف کریڈٹ نہ کھولے گئے تو ملک میں ادویات کی شدید قلت ہو جائے گی۔
چیئرمین نے کہا کہ کم از کم 700 ادویہ ساز کمپنیوں نے ادویات کے خام مال کا آرڈر دیا ہے اور حکومت ایل سیز کھولے تاکہ کمپنیاں اپنا سامان اٹھا سکیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ایل سیز کا مسئلہ 15 روز میں حل نہ ہوا تو ادویات کی قلت ہو جائے گی۔
نومبر سے لے کر اب تک 350 فارماسیوٹیکل فرموں کی لاکھوں مالیت کی کھیپ بندرگاہوں پر روک دی گئی۔