اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ایک بار پھر یونیورسٹی کے طلباء کے لیے 10 ارب روپے کے بجٹ سے لیپ ٹاپ سکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس بات کا اعلان وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
Image Source: ProPakistani
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سکیم کے تحت طلباء کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے کے لیے میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے۔
احسن اقبال نے نوٹ کیا کہ نیشنل بینک آف پاکستان (این بی اے) سے بھی لیپ ٹاپ لیزنگ پراڈکٹس تیار کرنے کو کہا گیا ہے تاکہ یونیورسٹی کے ہر طالب علم کو سستا لیپ ٹاپ تک رسائی حاصل ہو۔
وزیر منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ نوجوان آبادی کے حجم کو دیکھتے ہوئے پاکستان انفارمیشن ٹیکنالوجی کو اپنے مسابقتی فوائد میں سے ایک میں تبدیل کر سکتا ہے۔
اس سے قبل دسمبر 2022 میں، نوجوانوں کے امور پر سپیم شازہ فاطمہ خواجہ نے اعلان کیا کہ وفاقی حکومت نے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت پرائم منسٹر لیپ ٹاپ سکیم اور دیگر مختلف سکیموں کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایس اے پی ایم نے کہا کہ حکومت وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم پروگرام کے تحت اس سال مستحق طلباء میں 100,000 لیپ ٹاپ تقسیم کرے گی۔
لیپ ٹاپ سکیم کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا: “خواتین کا 50 فیصد حصہ ہوگا جبکہ ٹرانس جینڈر کو بھی جگہ دی جائے گی۔” شازہ فاطمہ نے مزید کہا کہ بلوچستان کا کوٹہ بھی دگنا کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف جلد ہی اس سکیم کا آغاز کریں گے۔
اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت، معاون خصوصی نے کہا کہ 100,000 سے زائد نوجوانوں کو آئی ٹی پر خصوصی توجہ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تربیت فراہم کی جائے گی۔