شریف خاندان کی رمضان شوگر ملز کو عدالتی حکم کے باوجود این او سی جاری نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ درخواست گزار رمضان شوگر ملز نے این او سی کے حصول کیلئے تمام شرائط پوری کیں لیکن ان کے خلاف ، سیاسی مخالفت کو بنیاد بنا کر این او سی جاری نہیں کیا جا رہا،رمضان شوگر ملز ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہے اور تمام قوانین کو پورا کررہی ہے۔
پہلے محکمہ ایکسائز کا موقف سن لیں پھر حکم جاری کریں گے، عدالت
آپ نے توہین عدالت کی درخواست دائر کیوں نہیں کی، عدالت
وہ اپنی جگہ لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہماری شوگر ملز چلے، وکیل رمضان شوگر ملز
مرکزی کیس میں ابھی جواب داخل کرانا ہے اس کا انتظار کرلیا جائے، سرکاری وکیل
— Daily Swailزمیں زاد کی خبر۔۔۔ (@Daily_Swail) January 9, 2023
جسٹس شاہد کریم نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ پہلے محکمہ ایکسائز کا موقف سن لیں پھر حکم جاری کریں گے۔ آپ نے توہین عدالت کی درخواست دائر کیوں نہیں کی۔سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ مرکزی کیس میں ابھی جواب داخل کرانا ہے اس کا انتظار کرلیا جائے، عدالت نے ریمارکس د یے کہ دیگر ممالک میں جان بوجھ کر تاخیر کرنے پر نقصان کا معاوضہ دیا جاتاہے-جس کے بعد عدالت نے شریف فیملی کی درخواست پر مذید سماعت کا کہ کر فوری حکم نامہ جاری کرنے سے اناکر کردیا اب ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی رائے لینے کے بعد ہی اس عدالت اس پر کوئی حکم جاری کرے گی –