پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے نیوٹرل کے دعوے پر پھر سوال اٹھادیے ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آرہی، ہمارے لوگوں سے رابطے کیے جا رہے ہیں، اب تک تین لوگ اس حوالے سے سامنے آچکے ہیں جنھوں نے بتایا کہ کہ نامعلوم افراد کی جانب سے انہیں ٹیلی فون کالز آئی ہیں -ان کا کہناتھا کہ اسٹیبلشمنٹ پولیٹیکل انجینیئرنگ کر رہی ہے، نیوٹرلز پنجاب میں پیپلز پارٹی کو لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی اپنی سیاست کر رہے ہیں، ہم اپنی سیاست کر رہے ہیں، ہماری لڑائی اسٹیبلشمنٹ سے نہیں بلکہ انصاف کے حصول کیلئے ہے، عمران خان pic.twitter.com/TvD4R4uWem
— Dunya News (@DunyaNews) January 7, 2023
اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ اور پرویز الہی اس بات کی تیاری کر رہے ہیں کہ 11 جنوری کو عدالت اگر فوری اعتماد کے ووٹ کا کہے تو ہم تیار ہوں۔ پرویز الہی کے باجوہ حمایت بیان پر بات کرتے ہوئے کپتان نے کہا کہ پرویز الہی اور ہم اتحادی ہیں جنرل باجوہ کے بارے میں ان کا اپنا موقف ہے اور ہمارا اپنا موقف ہے۔ پرویز الہیٰ ہمیں ہمارے موقف سے ہٹنے کےلیے نہیں کہہ سکتے۔
پرویز الٰہی اپنی، ہم اپنی سیاست کر رہے، باجوہ کیخلاف بات سے نہیں رکیں گے، عمران خان
تفصیلات:https://t.co/1HMuwPGmAI#DunyaUpdates #DunyaNews #Imrankhan #PTI #PervaizElahi #GenBajwa pic.twitter.com/kYFl4rtUCv
— Dunya News (@DunyaNews) January 6, 2023
اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آرہی،ہمارے لوگوں کو اپروچ کیا جارہا ہے- عمران خان#ImranKhan https://t.co/zoliVFTxQW
— Siasat.pk (@siasatpk) January 6, 2023
عمران خان نے کہا کہ ہماری لڑائی اسٹبلشمنٹ سے نہیں ہے بلکہ انصاف کے حصول کےلیے ہے ہم کوئی کمرومائز نہیں کریں گے سمجوتوں نے ہی اس ملک کو اس حال تک پہنچایا ہے ۔ جنرل باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے اس لیے مخالفین کے تمام مقدمات ختم ہوگئے، ایک آدمی شہبازشریف کو جینیس ( عقل کل)سمجھتا تھا، دیکھیں اب ملک کا کیا حال ہوگیا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس اب 9 جنوری کو ہوگا جس میں آئندہ کے لائحہ حمل کا پروگرام بنا یا جائے گا -اگر اس دن تحریک انصاف نے 186 ارکان اکھٹے کرلیے تو دلچسپ صورتحال پیدا ہوجائے گی –