چارلس سوئم کے بیٹے ہیری نے اپنی کتاب میں ایک حیران کن انکشاف کیا – شہزادہ ہیری نے اپنی کتاب اسپیئر میں کچھ حیران کن تفصیلات بتاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے افغانستان میں اپنے دوسرے دورے کے دوران ’25 طالبان جنگجوؤں کو ہلاک کیا’۔
پرنس ہیری کی یادداشتوں کے اقتباسات جمعرات کو شائع ہونے کیبعد تنقید کی زد میں۔۔،
ہیری نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے،اپنے بھائی ولیم کے ساتھ پرتشدد لڑائی، افغانستان میں کوکین کا استعمال کرنا، اور 25 افغانوں کے قتل کو بیان کیا ہے۔۔۔ pic.twitter.com/SFBJpVIgqC— Asad Mansoor (@AsadMan94769404) January 6, 2023
ڈیوک آف سسیکس – جو شاہی فوج میں ‘کیپٹن ویلز’ کے نام سے جانا جاتا تھا ،نے بتیایا کہ ایک روز انھوں نے افغانستان میں اپنی ڈیوٹی کے دوران 6بار اپاچی حملہ آور ہیلی کاپٹر سے طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ان کا کہنا تھا کہ میں نے ان حملوں میں 25 طالبان کو موت کے گھاٹ اتارا
شہزادہ ہیری:
"میں نے افغانستان میں مشن کے دوران 25 افغانوں کو قتل کیا۔"
’’ڈیلی میل‘‘ اخبار کیمطابق پرنس ہیری نے اپنی یادداشتوں میں لکھا ہے کہ
" وہ ان لوگوں کو ہیلی کاپٹر سے نشانہ بناتا تھا اور انہیں مارتے وقت اسے لگتا تھا کہ یہ انسان نہیں بلکہ شطرنج کے مہرے ہیں۔"#برطانیہ pic.twitter.com/movkvQrhxT— Asad Mansoor (@AsadMan94769404) January 6, 2023
’فخر ہے نہ شرمندگی‘، پرنس ہیری کا افغانستان میں 25 افراد مارنے کا اعتراف#PrinceHarry #Afghanistan #UrduNews
مزید تفصیل: https://t.co/qE3TLXVidg pic.twitter.com/WzsNtbGhiZ— Urdu News (@UrduNewsJed) January 6, 2023
مگر اس پر کوئی ندامت نہیں کیونکہ وہ دنیا کے لیے خطرہ تھے اور وحشی درندے تھے ۔ ہیری کو پہلی بار 2007 میں ایک فارورڈ ایئر کنٹرولر کے طور پر صوبہ ہلمند میں تعینات کیا گیا تھا، جہاں انھوں نے اپنے ملک کی افواج کے ساتھ کافی عرصہ گزارا اور کئی جنگی مہمات میں بھی حصہ لیا –