چند روز قبل قومی سلامتی پالیسی کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیےبہت سے اقدامات اٹھانے پر غور کیا گیا جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا -اس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں موجود شدت پسندوں سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی -وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کر دیا ہے کہ کسی دہشت گرد تنظیم سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی تنظیم کو عوام یا ریاست کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جانا ناقابل قبول ہے۔

 

 

 

وزیر داخلہ نے کہا کہ طالبان نے پاکستان سمیت پوری دنیا سے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر افغانستان اس معاہدے پر عمل درآمد کرتا ہے تو پاکستان اور پوری دنیا میں امن قائم ہوگا۔
وزیر آباد میں پی ٹی آئی کے جلسے پر فائرنگ کے واقعے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ اس میں ملزم نوید بشیر کے علاوہ کوئی اور ملوث نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ نوید کی طرف سے دیا گیا بیان سو فیصد درست ہے کیونکہ وہ مذہبی طور پر محرک تھا ۔