کابل: افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعرات کو کہا کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے میں ملوث داعش کے عسکریت پسند ایک کارروائی میں مارے گئے ہیں۔ پاکستانی سفارت خانے پر حملے میں ملوث داعش کے جنگجو مارے گئے، افغان ترجمان افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعرات کو کہا کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے میں ملوث داعش کے عسکریت پسند ایک کارروائی میں مارے گئے ہیں۔ 2 دسمبر کو کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملہ ہوا جس میں افغانستان کے ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی کو نشانہ بنایا گیا۔ فائرنگ کا یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب افغانستان کے ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے باغ میں چہل قدمی کر رہے تھے۔ ٹی ٹی اے کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے آج جاری کردہ ایک بیان میں یہ بات کہی۔ افغان سیکیورٹی فورسز نے کابل میں اسلامک اسٹیٹ گروپ یا داعش کے نیٹ ورک کے خلاف آپریشن کیا جو پاکستانی سفارت خانے اور ایک ہوٹل پر حملوں میں ملوث تھے جہاں چینی شہری مقیم تھے۔ 12 دسمبر کو ہونے والے حملے میں پانچ چینیوں کے زخمی ہونے کے بعد چین نے اپنے شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کو کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کا آپریشن مغربی نمروز صوبے میں بھی داعش کے خلاف کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کو ہونے والی کارروائیوں میں داعش کے آٹھ ارکان مارے گئے، انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں متعدد غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ ان کے قبضے سے بہت سے چھوٹے ہتھیار، دستی بم، بارودی سرنگیں، جیکٹیں اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ مجاہد نے مزید کہا کہ مارے گئے دہشت گردوں نے اہم اہداف پر مزید حملوں کا منصوبہ بنایا تھا۔