وفاقی ھکومت نے عمران خان کے توشہ خانے سے چیزیں لے کر بیچنے کا شور مچایا تو تحریک انصاف بھی میدان میں آگئی اور عدالت سے کہا کہ قیام پاکستان سے لے کر ابتک جتنے تحائف جس حکمران نے لیے کتنے کے لیے کیا استعمال کیا یہ بھی پوچھیں اس پر عدالت نے بھی ان کی بجائز بات مان لی مگر پھر وفاقی حکومت اس سے روگردانی کرنے لگی اور اب عدالت نے ایک بار پھر سختی سے حکم دیا کہ توشہ خانے کی تفصیلات عدالت میں ایک ماہ میں جمع کروائیں -آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ تحائف کی تفصیلات سے متعلق کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، 3 صفحات پر مشتمل یہ حکم نامہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جاری کیا۔
توشہ خانہ کیس: عدالت نے جب 1947 سے لیکر موجودہ ریکارڈ مانگا تو 28 اپریل کو حکومت نے اپنی جان بچانے کے لیے جواب میں لکھا کہ انفارمیشن "کلاسیفائیڈ"ہے، اب عدالت نے ایک ماہ وقت دیا ہے جس میں کہا گیا کہ کسی بھی صورت تمام تحائف اور ان کی جو بھی کلاسیفائیڈ دستاویزات ہیں فراہم کی جاںٔیں۔ pic.twitter.com/UeCvR2o0mR
— Ahmad (@AhmadSpeakss) January 4, 2023
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق حکم نامے میں کہاگیاہے کہ کابینہ ڈویژن نے 5 ماہ گزرنے کے باوجود توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں دیں ،معلومات فراہم کرنی ہیں یا نہیں؟ عدالت کا یہ سوال بڑا معنی خیز ہے کیونکہ عدالت اب سابقہ حکومتوں کو معاف کرنے کے موڈ میں نظر نہیں آرہی -عدالت نے حکومت سے ایک ماہ میں جواب طلب کرلیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کابینہ ڈویژن سے توشہ خانہ تحائف کی رپورٹ بھی ایک ماہ میں طلب کرلی، عدالت نے کابینہ ڈویژن کو نوٹس جاری کیا ۔