تحریک انصاف اور ق لیگ نے وفاقی حکومت کے مارکیٹس ساڑھے 8 بجے بند کرنے کے کے فیصلے کو معاشی قتل قرار دے کر مسترد کردیا ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے”توانائی بچاؤ مہم” کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے کاروبار رات ساڑھے 8 بجے اور شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کے فیصلے کو عوام اور تاجر برادری قبول نہیں کرے گی اس سے شہریوں میں بے چینی پھیلے گی اور کاروبار جو پہلے ہی زبوں حالی کاشکا ر ہے اور زوال پزیر ہوگا

 

 

سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ہم یہ معاملہ کابینہ میں لیکر جائیں گے، وفاقی حکومت کو ایسا فیصلہ کرنے سے قبل یہ معاملہ اسے مشترکہ مفادات کونسل میں لانا چاہیے تھا، معیشت پہلے ہی تباہ ہے، پنجاب حکومت وفاقی حکومت کا دکانیں ساڑھے آٹھ بجے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کرتی ہے، میاں اسلم اقبال نے مزید کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے فیصلے پنجاب حکومت کو قبول نہیں، وفاقی حکومت ناکامی کے فیصلے عجلت میں کر رہی ہے، اس حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز سے ملاقات کی جائے گی، چیمبرز اور دکانداروں سے میٹنگ کرکے فیصلہ کریں گے، معیشت پہلے ہی سکڑ گئی ہے اور حکومت اپنی ناکامی کا بدلہ عوام سے لے رہی ہے۔دکاندار اور تاجر برادری اس سے اورپریشان ہوں گے –
میں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ انڈسٹریز جان بوجھ کر بند کی جا رہی ہے،

 

ہم انڈسٹریز والوں سے بھی مشاورت کریں گے، بجلی صوبوں نے نہیں بنانی یہ کام وفاق نے کرنا ہے، ہماری حکومت میں گروتھ 6 فیصد پر ہو رہی تھی، ان تمام ارسطوؤں سے اکانومی نہیں سنبھالی جا رہی ، انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاروں کا موجودہ حکومت پراعتماد نہیں رہا، ہزاروں کی تعداد میں کینٹینرز کھڑے ہیں انہیں ریلیز نہیں کیا جا رہا، وفاقی حکومت کے توانائی بچت مہم کے فیصلے کو نہیں مانتے، اسلم اقبال نے کہا کہ تمام مشکل کا ایک ہی حل ہے کہ جلد الیکشن کرائے جائیں۔اور عوام کو فیصلہ کرنے دیاجائے کہ وہ کس کو حکومت میں دیکھنا چاہتے ہیں –