کوئٹہ: بلوچستان حکومت کی وزارت داخلہ نے جمعہ کو لاپتہ افراد سے متعلق پارلیمانی کمیشن تشکیل دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے کمیشن بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) کے حکم پر تشکیل دیا۔
Image Source: Dawn
پارلیمانی کمیشن کے چیئرمین بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو ہوں گے۔ جبکہ رکن اسمبلی اسد اللہ بلوچ، زاہد رائکی، ملک نصیر شاہوانی اور زمرک اچکزئی کمیشن کے رکن ہوں گے۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری کمیشن کے سیکرٹری ہوں گے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ کمیشن لاپتہ افراد کے کیس کی تحقیقات کرے گا اور ان لاپتہ افراد کی ریاست کے خلاف سرگرمیوں کا بھی جائزہ لے گا۔
اس سے قبل لاپتہ افراد کمیشن نے 9,133 مقدمات میں سے 6,926 مقدمات کو نمٹا دیا ہے۔
نومبر کے آخر تک لاپتہ افراد کمیشن کو کل 9,133 شکایات موصول ہوئیں۔
گزشتہ ماہ نومبر کے دوران لاپتہ افراد کمیشن کو مزید 101 کیسز موصول ہوئے اور کیسز کی کل تعداد 9133 تک پہنچ گئی۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کمیشن نے مجموعی طور پر 5,574 کیسز حل کیے اور اب تک 3,743 لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا گیا ہے جن میں نومبر کے مہینے میں 81 شامل ہیں۔
مجموعی طور پر لاپتہ قرار دیے گئے افراد کی 241 لاشیں موصول ہوئیں، جب کہ 974 افراد حراست میں ہیں اور 616 افراد جنہیں لاپتہ قرار دیا گیا ہے، اس وقت جیلوں میں بند ہیں۔
مزید برآں، سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ 30 نومبر تک لاپتہ افراد کے مجموعی طور پر 2,207 کیسز زیر التوا ہیں۔