پشاور: خیبرپختونخوا کے گورنر غلام علی نے جمعہ کے روز وزراء کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کے بل پر ریزرویشن کے باوجود دستخط کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق گورنر نے بل پر دستخط کر دیے ہیں اور قانون سازی کا بل اب آئین کا حصہ ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ہیلی کاپٹر اب کرائے پر پرائیویٹ بکنگ کے لیے دستیاب ہے۔
Image Source: Dawn
نئی ترمیم پر دستخط کے بعد نومبر 2008 کے بعد ہیلی کاپٹر کی تمام پروازیں اب قانونی ہیں اور اب اس معاملے پر کوئی اعتراض نہیں کر سکتا۔
وزرا، معاون خصوصی اور سرکاری افسران سرکاری ہیلی کاپٹر کے پی کے استعمال کر سکتے ہیں۔
اس سے قبل، گورنر خیبر پختونخوا نے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق قانون سازی کو حکومت کو نظرثانی کے لیے واپس بھیج دیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر حاجی غلام علی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس معاملے پر نئی قانون سازی کرے۔
گورنر نے کہا کہ بل کے مطابق سرکاری ہیلی کاپٹر وزراء، مشیروں اور معاونین خصوصی کو استعمال کے لیے دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “میں نے ان سے کہا ہے کہ وہ سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق بل پر نظرثانی کریں۔”
انہوں نے سوال کیا کہ سرکاری ہیلی کاپٹر پر نئی قانون سازی کی کیا ضرورت تھی۔ “ایک ہیلی کاپٹر کام سے باہر ہے اور دوسرا وزیر اعلی کے زیر استعمال ہے،” انہوں نے مزید کہا۔
حاجی غلام علی نے کہا کہ ہم ماضی کی گندگی کو صاف کر رہے ہیں۔
غلام علی نے کہا کہ بیرسٹر سیف کا بیان صوبائی حکومت کے خلاف ہے۔