کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے جمعرات کو گوادر میں احتجاج کے دوران ایک پولیس اہلکار کی شہادت کے بعد ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی۔
دفعہ 144 کے تحت جلسے، دھرنے اور پانچ سے زائد افراد کے کسی بھی عوامی اجتماع پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ حکام نے اسلحے کی نمائش پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
محکمہ داخلہ کی طرف سے گوادر میں دفعہ 144 نافذ کردیا pic.twitter.com/f9yTCm2vfR
— Home Minister Balochistan (@HomeBalochista1) December 28, 2022
حق دو تحریک کے احتجاج کے درمیان ایک پولیس کانسٹیبل کی ہلاکت کے بعد بندرگاہی شہر میں سخت اقدامات اٹھائے گئے۔
قبل ازیں وزیر داخلہ بلوچستان نے اہلکاروں کو کانسٹیبل کی شہادت پر مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ایسے واقعات کو ناقابل برداشت قرار دیا اور مظاہرین پر زور دیا کہ وہ جمہوری عمل کا انتخاب کریں۔
Our Forces peacefully dealt the entire process of #Hakdotehreek at Gwadar. But writ of the State challenged. Constable Yaser embraced #Shahadat with the wilful action of some miscreants present in the mob. Every democratic process will be supported but within the constitution. pic.twitter.com/LfrwzpnzUi
— Meer Zia ullah Langau (@MeerLangau) December 27, 2022