کراچی: میٹروپولیس میں بازاروں اور شادی ہالوں کی بندش کے وقت پر مشاورت کے لیے کمشنر کے دفتر میں ایک اجلاس جاری ہے۔
اجلاس میں کمشنر کراچی اور سندھ حکومت اور ویڈنگ ہالز ایسوسی ایشن اور ہوٹلز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وفاقی حکومت نے حال ہی میں توانائی کے تحفظ کے منصوبے کا اعلان کیا ہے، جس کے مطابق تمام تجارتی مراکز اور ریستوران رات 8 بجے بند ہو جائیں گے۔
Image Source: Daily Times
اجلاس میں تاجروں کے نمائندوں نے رات 10 بجے مارکیٹیں اور شادی ہال رات 11 بجے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
تاجروں نے کہا کہ شہر کو ٹریفک اور دیگر مسائل کا سامنا ہے جبکہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے کاروبار کرنا پہلے ہی مشکل بنا دیا ہے۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ “گھریلو گیس صارفین کو بھی گیس کی لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔”
تاجروں کی نمائندگی صدر گروسری ایسوسی ایشن عبدالرؤف اور چیئرمین تاجر اتحاد جمیل پراچہ نے کی۔
اجلاس میں سندھ کے وزراء سعید غنی اور اکرام اللہ دھاریجو نے شرکت کی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے 20 دسمبر کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے فیصلوں کا اظہار کیا۔
تاہم انہوں نے کہا کہ ریستوراں کے اوقات میں ایک گھنٹہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان بھر میں شادی ہالز رات 10 بجے بند کر دیے جائیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے پاکستان کو ایک سال میں 8 ہزار سے 9 ہزار میگاواٹ بجلی اور 62 ارب روپے کی بچت میں مدد ملے گی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ’دنیا کے دیگر حصوں میں مارکیٹیں شام 6 بجے تک بند ہو جاتی ہیں لیکن پاکستان میں آدھی رات کے بعد بھی کھلی رہتی ہیں‘۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت توانائی کے فیصلوں کے حوالے سے چاروں صوبوں کو آن بورڈ لے گی اور اتفاق رائے سے جمعرات تک حتمی پلان شروع کر دیا جائے گا۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ملک کی ترقی کے لیے قومی توانائی کے تحفظ کے منصوبے پر توجہ دینے پر زور دیا۔