لاہور: وزیر آباد میں سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے پیر کے روز انکشاف کیا ہے کہ ملزم نوید مہر کو تربیت دی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما مصدق عباسی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر عمر سرفراز چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
Image Source: ARY News
انہوں نے کہا کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے نوید مہر کا پولی گرافک ٹیسٹ کیا اور چونکا دینے والا انکشاف ہوا کہ وزیر آباد حملے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی اور حملہ آور اکیلا نہیں تھا تاہم ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ وہاں کتنے حملہ آور تھے۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے مطابق گارڈ نے کوئی گولی نہیں چلائی۔
اس سے قبل گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے عمران خان حملہ کیس کے مرکزی ملزم کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ عمران پر حملہ کیس کے مرکزی ملزم نوید مہر سے موٹر سائیکل برآمد ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ نوید مہر کو 3 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان پر پارٹی کے لانگ مارچ کے دوران اللہ والا چوک پر فائرنگ کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
بندوق کے حملے کے واقعے کی پہلی اطلاعاتی رپورٹ (ایف آئی آر) 7 نومبر کو درج کی گئی تھی۔
3 نومبر کو پی ٹی آئی کے سربراہ پر حملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔