چوہدری پرویز الہی اور مونس الہی نے عمران خان اور تحریک انصاف سے جو وعدہ کیا بڑے پریشر اور بھاری معاوضے کی آفر کے باوجود دونوں باپ بیٹے نے خاندانی ہونے کا ثبوت دیا اور پوری قوم کی نظر میں سرخ رو ہوئے یہ ان لوگوں اور سیست دانوں کے لیے مثال ہے جو چند ٹکوں کی خاطر پوری زندگی لعنت کا طوق گلے میں ڈال لیتے ہیں -آج ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے عدالتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ حتمی ہے اور عمران خان کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔

بحالی کے فیصلے پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کے عوام کو مبارک ہو کہ آج عدالت نے گورنر کی آئین شکنی کا راستہ روک دیا، امپورٹڈ حکومت کے سلیکٹڈ گورنر نے آرٹیکل 58 ٹو -بی بحال کرنے کی کوشش کی لیکن عدالت نے اس کا راستہ روکا اور رات کے اندھیرے میں منتخب حکومت پر شب خون مارنے کی کوشش ناکام بنائی-

انھوں نے پی ڈی ایم کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم امپورٹڈ حکومت کو عوام کے کٹہرے میں پیش کریں گے اور حتمی فیصلہ عوام کا ہو گا۔چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ گورنر کے خلاف آج صوبائی اسمبلی کی قرارداد بھی پیش کی ، اس قرارداد کی روشنی میں پرویز الہی صدر سے درخواست کر رہے ہیں کہ گورنر کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی عمل میں لائی جائے اور فوری طور پر انہیں عہدے سے ہٹایا جائے۔