کرونا وبا جسس نے 2019 اور 20 20 میں دنیا بھر کے لاکھوں افراد کو موت کی وادی میں پہنچا دیا تھا ایک بار پھر چین سے سر اٹھانا شروع ہوگیا ہے -چین میں مہلک کورونا وائرس کی نئی لہر شروع ہو چکی ہے جبکہ ماہرین نے حالیہ موسم سرما میں کورونا کے باعث 10 لاکھ افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔ چین میں کورونا کی پہلی لہر سے متاثرہ مریضوں سے ہسپتال بھر چکے ہیں اور بستروں کی قلت پیدا ہو گئی ہے
#china Covid Protection by People #Wuhan #ChinaProtests #ChineseFever #COVID19 #ChineseCovidDeaths #COVID19 #ChinaFever #COVID19 #chinacovid #ChinaProtests #ChinaCovidCases #ChinaCorona #chinalockdown #Covid #Covid19 #zerocovidpolicy #CCP #XiJinping #China1MDied pic.twitter.com/tJn7yxfb9o
— Harish Deshmukh (@DeshmukhHarish9) December 21, 2022
جس کی وجہ سے مریضوں کو فرش پر ہی طبی امداد دی جا رہی ہے جسس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں ۔ان ویڈیوز نے ایک بار پھر دنیا کو لرزا کر رکھ دیا ہے – دنیا میں اب تک کرونا کی تین اقسام قیامت برپا کرچکی ہیں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس سال دسمبر ، جنوری اور فروری میں کورونا کی تینوں شدید لہروں کا سامنا کرنا پڑے گاجس کے سبب ملک کی 60 فیصد آبادی متاثر ہو سکتی ہے
#china के हालातों पर ये तस्वीरें देख लीजिए..एक चीनी पिता ने अपने बच्चे के इलाज पर घुटना टेक दिए.. अस्पताल भरे पड़े है। बदले में अस्पताल के कर्मचारियों ने घुटने टेक दिए।😔😔#chinacovid #China #COVID #COVID19 #Corona #coronavirus pic.twitter.com/ax04pmg67j
— Rahul Sisodia (@Sisodia19Rahul) December 21, 2022
انھوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ یہ وائرس اتنی تیزی سے پھیل سکتا ہے کہ 10 فیصد آبادی آئندہ 90 روز میں مہلک وائرس کا نشانہ بن سکتی ہے ۔ چین کو اس وقت کووڈ کی پہلی لہر کا سامنا ہے دوسری لہر جنوری سے فروری کے اختتام تک اور تیسری فروری کے اختتام سے مارچ کے وسط تک رہے گی ۔