پنجاب میں سیاسی صورتحال خراب ہونے لگی -پی ٹی آئی اور وفاقی حکومت تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر آمنے سامنے آگئے- اس حوالے سے وزیرداخلہ کے بیان نے مزید صورتحال کشیدہ کردیے -لاہور میں وزیراعلیٰ ہاؤص کے سامنے کنٹینر بھی پہنچ گئے اب دیکھتے ہیں کہ 4 بجے کیا فیصلہ ہوتا ہے – کیونکہ رانا ثنااللہ نے کہہ دیا ہے کہ اگر اج پرویز الہی نے اعتمادکا ووٹ نہ لیا تو وزیراعلیٰ پرویز الہی کو ان کے عہدے سے معزول کردیں گے یا گورنر راج لگا دیں گے –
تحریک عدم اعتماد معاملے پر 4 بجے تک اجلاس بلانے کا وقت ہے! اجلاس نہ بلایا گیا تو گورنر پنجاب کیا نوٹیفکیشن جاری کریں گے —- گورنر پنجاب کے نئے نوٹیفکیشن کے بعد پرویز الہی وزیرالی نہیں رہیں گے، رانا ثنا اللہ#ARYNews pic.twitter.com/EGbJCJjX21
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) December 21, 2022
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خلیل طاہر سندھو نے کہا ہے کہ اگر اعتماد کے ووٹ کیلیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج نہ ہوا تو گورنر وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کردیں گے۔گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کے معاملے پر پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اتحاد نے حکمت عملی کو فائنل کر لیا۔
وفاقی حکومت کے غیر قانونی حربے
گورنر 4 بجے کے بعد نیا نوٹیفکیشن جاری کریں گے،رانا ثنا اللہ #RanaSanaUllah #BOLNews pic.twitter.com/VsEAUy6vZT
— BOL Network (@BOLNETWORK) December 21, 2022
خلیل سندھو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم گورنر کے طلب کردہ اجلاس میں شرکت کے لئے مقررہ وقت پر پنجاب اسمبلی پہنچیں گے، گورنر کا طلب کردہ اجلاس آئین و قانون کے عین مطابق ہے اور وزیراعلیٰ کو کل ہر حال میں اعتماد کا ووٹ لینا ہی ہوگا ورنہ وہ اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے۔ انھوں نے اپوزیشن کے تمام ممبران سے پنجاب اسمبلی پہنچنے کی ہدایت جاری کردی -دوسری جانب سپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کی سمری غیر قانونی قرار دے کر مسترد کردی اور اکیس دسمبر کو اجلاس نہ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کارروائی جمعہ کے روز تک ملتوی کردی ہے۔