پاکستان مسلم لیگ نواز نے 23 دسمبر کو پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کا منصوبہ بنایا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ نون کی سینئیر قیاد ت کا پارٹی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق، عطاء اللہ تارڑ اور ملک احمد خان نے شرکت کی جس میں اسمبلیوں کی تحلیل کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سے پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے کہا جائے گا۔ اسی سلسلے ، پارٹی کے قانون سازوں ہدائت کی گئی ہے کہ اس ہفتے لاہور میں رہیں ۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ماڈل ٹاون میں اجلاس! ن لیگ کے تمام ممبران پنجاب اسمبلی کو لاہور پہنچنے کا حکم#ARYNews pic.twitter.com/ZdqZ2Auxn8
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) December 19, 2022
اگر وزیراعلیٰ الٰہی اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے تو وہ اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار کھو دیں گے۔ ایک روز قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کی۔
وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی#GNN #NewsUpdate #BreakingNews #GNN_Update @CMShehbaz @PTIofficial @ImranKhanPTI pic.twitter.com/mpa2nX6SrW
— GNN (@gnnhdofficial) December 19, 2022
وفاقی وزراء طارق بشیر چیمہ، چوہدری سالک حسین اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان موجود تھے۔ مسلم لیگ ن اور ق کے صدور نے ملک کو معاشی اور سیاسی بحران سے نکالنے کے لیے باہمی تعاون اور اشتراک کو مضبوط بنانے کا عہد کیا۔