وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ایک بار پھر اس بات کااعادہ کیا کہ”اسٹیبلشمنٹ” پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی عام انتخابات کی تاریخ حاصل کرنے میں مدد نہیں کرے گی کیونکہ اسٹیبلیشمنٹ کپتان سے ناراض ہے –
گزشتہ روز اپنے میڈیا بیان میں پی ٹی آئی کے سربراہ نے اعلان کیا کہ وہ 17 دسمبر کو – پنجاب اور خیبر پختونخواہ – دونوں اسمبلیوں کی تحلیل کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔جس کے بعد سے ایک مرتبہ پھر اسلام آباد میں ہل چل شروع ہوگئی اور آج صدر مملکت نے چوہدری پرویز الہی سے ملاقات کی مگر قوی امکان یہی ہے کہ کل پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا البتہ ہو سکتا ہے کہ پی ٹی آئی کے پی کے اسمبلی جنوری یا فروری میں توڑنے کا اعلان کرے –
عمران خان نے کہا، “ایک بار جب ہم دونوں اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے، تو ہم صوبوں میں انتخابات کرائیں گے۔ اس کے علاوہ، ہمارے 123-125 قومی اسمبلی کے اراکین – جن کے استعفے قبول نہیں کیے گئے ہیں وہ بھی اسمبلیوں میں جاکر سپیکر سے اپنا استعفیٰ قبول کرنے کی استدعا کریں گے اور کیونکہ اب سپریم کورٹ کی ہدایات بھی آگئی ہیں اس لیے سپیکر کو یہ استعفے منظور کرنے پڑیں گے –
ثناء اللہ نے کہا، “ہم صرف ان اسمبلیوں میں ہی انتخابات کرائیں گے جنہیں وہ تحلیل کر دیں گے، اور ہم ان نشستوں پر ضمنی انتخابات کرائیں گے جو ان کے استعفوں کے بعد خالی ہوں گی۔
انھوں نے اس بات کو مسترد کیا کہ ان کی جماعت کو الیکشن میں شکست کا خوف ہے اس لیے وہ الیکشن سے بھاگ رہی ہے اس پر ثنااللہ کا جواب تھا کہ حکومت کو انتخابات ہونے کی صورت میں نتائج کی فکر نہیں ، وزیر نے کہا کہ انہیں پنجاب اور دیگر صوبوں میں حکمران اتحاد کی جیت کا یقین ہے۔تاہم اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اس وقت پاکستان میں صرف خان کی ہوا چل رہی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ سارے ضمنی ،بلدیاتی اور دوسرے انتخاب جیت رہے ہیں –