لاہور شہر میں آلودگی پر قابو نہ پایا جسکا -عدالت نےتعلیمی اداروں میں بھی بچوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے 3 دن ورک فرام ہوم کا آڑڈر جاری کیا نجی ادروں کو بھی 3 دن ھگر سے کام کرنے کی تجویز زیر غور ہے مگر ان سب احتیاطی تدابیر کے باوجود لاہور بدستور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہی ہے –
شہر میں سموگ کی شدت میں اضافہ جاری ہے ،شہریوں کی بڑی تعداد کھانسی، نزلہ،زکام،گلے اور آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگی،
.احتیاطی تدابیر سے سموگ کا خطرہ کم ہو سکتا ہے .ایسی گاڑیوں کے خلاف کاروائی جاری رہے گی .سی ٹی او لاہور#PollutionFreeEnvironment #SmokeChallenge #fitness_certificate #Trafficfines #Trafficrules #smog @drmalhi @OfficialDPRPP pic.twitter.com/LjpzS6vKcp
— Lahore Traffic Police (@ctplahore) December 12, 2022
طبی ماہرین نے شہریوں کو بلاضرورت گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کر دی۔رواں ماہ لاہور شہر متعدد بار دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر رہا۔آلودگی کے سبب سورج کی روشنی بھی مدھم دکھائی دیتی ہے –
سموگ سے لاہور کی آبادی تباہی کے دہانے
سموگ کی وجہ سے لاہور میں سانس کا مسئلہ، پھیپھڑوں کی بیماری، آستما اٹیک، ہارٹ کا مسئلہ، آنکھوں کی جلن، سر درد سمیت ایسی کئی خطرناک بیماریاں پیدا ہو چکی کہ اسلام آباد کے مقابلے میں لاہور کے لوگوں کی زندگی کا دورانیہ 8 سال کم ہو چکا ہے…
— Haqeeqat TV (@Haqeeqat_TV) December 7, 2022
سموگ کے باعث پھیپھڑے خراب اور کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔سموگ کی بنیادی علامت میں نزلہ، زکام، کھانسی، گلا خراب، سانس کی تکلیف اور آنکھوں میں جلن شامل ہیں۔بڑوں کی نسبت بوڑھے بزرگ افراد اور چھوٹے بچے اس سموگ سے زیادہ متاثر ہوتے ہین کیونکہ ان میں قوت مدافعت بڑوں اور جوانوں کی نسبت کم ہوتی ہے -اس لیے ڈاکٹرز بچوں اور بزرگوں کو سموگ اور ٹھنڈ میں گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیتے ہیں –