حیدر آباد میں ایک نوبیاہتا خاتون نے ایک کثیرالمنزلہ عمارت سے چھلانگ لگا اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا اس کی وجہ یہ تھی کہ اس کا شوہر اسے موبائل فون کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے پر مسلسل طعنہ دے رہا تھا شوہر کو گلہ ےھا کہ اس کی ہونے والے نئی نویلی دلہن اس پر کم اور موبائل کو زیادہ ٹائم دیتی ہے جس پر وہ اسے سخت جملے بول دیتا تھا ۔
حیدر آباد کی ہندو گھرانے سے تعلق رکھنے والی کے 20سالہ سائلجہ کی شادی کی دو ماہ قبل گنگا پرساد سے شادی ہوئی تھی، اور یہ جوڑا حیدرآباد کے سری سائی کالونی میں ایک اپارٹمنٹ میں مقیم تھا۔
سائلجا گھریلو ملازمہ تھی لوگوں کے گھروں میں کام کاج کرتی تھی ، جب کہ گنگا پرساد ایک نجی ادارے میں ملازم ہے۔ سیلجا کے والدین نے بھی اس کو منع کیا تھا کہ ہر وقت موبائل کا استعمال اس کی آنے والی ازدواجی زندگی کے لیے مسائل پید اکرسکتا ہے اس لیے انھوں نے شادی سے ایک ماہ قبل اس سے موبئل فون لے لیا تھا تاکہ اس کی اس بری لت سے جان چھوٹ جائے اس لڑکی نے بھی پورے ماہ جیسے تیسے گزار لیے مگر اب جب شادی کے بعد اس کے شوہر نے بھ اس کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کا اشارہ دیا تو وہ دلبرداشتہ ہوگئی اور اس نے یہ انتہائی قدم اٹھا لیا ۔ شیلجا کے شوہر، گنگا پرساد نے اسے ایک موبائل فون تحفہ میں دیا، جو جوڑے کے درمیان جھگڑے کی بڑی وجہ بن گیا۔ شیلجا اپنے موبائل فون کا مسلسل استعمال کرنے لگی اور سوشل میڈیا پر کافی متحرک تھی۔ اس نے گھر کا کوئی کام کرنے سے انکار کر دیا جس سے گنگا پرساد ناراض ہو گئے۔ اس نے موبائل کا پاس ورڈ تبدیل کیا اور اس سے فون ضبط کر لیا۔اس لیے اس نے اپنے فلیٹ کی منزل سے چھلانگ لگاکر اپنی ہی زندگی خود ختم کرلی –