+وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے مذاکرات کی کوئی پیشکش نہیں کی۔ تاہم مخلوط حکومت پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کے لیے تیار ہے ۔انسداد منشیات کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ان کی جماعت کے ارکان کے خلاف جعلی مقدمات بنائے گئے لیکن اب عدالتیں من گھڑت مقدمات کو ختم کرکے انصاف فراہم کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی ذاتی انا کی تسکین کے لیے گزشتہ سات ماہ سے حکومت کو بلیک میل کر رہے ہیں اور ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
ہم معیشت بچانے اوروہ تباہ کرنے کی کوشش میں لگے ہیں،راناثنااللہ#SamaaTV #ImranKhan #RanaSanaullah pic.twitter.com/pnNVLMZ98J
— SAMAA TV (@SAMAATV) December 10, 2022
ثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے نواز شریف سے پاکستان واپس آنے اور اگلے عام انتخابات سے قبل پارٹی کی قیادت کرنے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ تین بار کے وزیر اعظم نے درخواست قبول کر لی اور جلد ہی عوام اور پاکستان میں ہوں گے۔ جہاں تک اقتصادی محاذ کا تعلق ہے، مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ حکومت ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی لیکن اپوزیشن نے اس معاملے کو ’سیاست‘ کی نظر کردیا ہے
میاں محمد نواز شریف جلد پاکستان آرہے ہیں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے آج سے استقبال کی تیاریاں شروع کرنے کا اعلان کردیا pic.twitter.com/3amIfpWbRM
— Raja Ansar Khan (@RajaAMKhan1) December 9, 2022
رانا ثناء اللہ گزشتہ روز انسداد منشیات فورس کی جانب سے 2019 میں اپنے خلاف درج کیے گئے منشیات فروشی کے مقدمے میں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے درخواست جمع کراتے ہوئے کہا کہ مقدمات ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمہ درج کیا گیا اسے خارج کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پراسیکیوشن ٹیم کے پاس ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ انسداد منشیات کی عدالت میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے اپنے وکیل کے توسط سے کیس میں بریت کی درخواست دائر کی۔
مزید پڑھیں :https://t.co/Ld7dg5pKIg pic.twitter.com/VokbW30ENk
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) December 10, 2022
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف مقدمہ من گھڑت ہے اور انتقامی کاروائی ہے ، انھوں نے عدالت سے اپنے خلاف الزامات بنایا جائے والا من گھڑت مقدمہ ختم کرنے کی استدعا کی ۔ گزشتہ جولائی میں، فواد چوہدری نے ایک ٹاک شو میں اعتراف کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے بڑے رہنما کے خلاف منشیات کی سمگلنگ کا مقدمہ من گھڑت ہے اور اسے درج نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔ یکم جولائی 2019 کو، مسٹر ثناء اللہ کو اے این ایف لاہور کی ٹیم نے فیصل آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے پر راوی ٹول پلازہ کے قریب سے گرفتار کیا، ان کی گاڑی سے 15 کلو گرام ہیروئن برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔جس پر ان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ (PPC) کی دفعہ 186,189 اور 353 اور کنٹرول آف نارکوٹک سبسٹنس ایکٹ (CNSA) 1997 کے سیکشن 15, 17 کے تحت درج کیا گیا تھا۔اور انہیں کئی ماہ اس کیس میں جیل میں بھی گزارنے پڑے تھے