لاہور: لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے جمعہ کو رمضان شوگر ملز کو نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز کی جانب سے رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر جسٹس انوار الحق پنوں نے کیس کی سماعت کی۔
Image Source: Daily Times
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ متعلقہ محکمے کو این او سی جاری کرنے کی ہدایت کی جائے کیونکہ اس سے رمضان شوگر مل کے سینکڑوں مزدور متاثر ہو رہے ہیں۔
عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے محکمہ ایکسائز کو رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری کرنے کا حکم دیا۔
اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری نہ کرنے پر محکمہ ایکسائز کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایف آئی اے نے نومبر 2020 میں وزیر اعظم شہباز، حمزہ اور سلمان شہباز کے خلاف مالیاتی فراڈ، نقالی اور تعزیرات پاکستان کی دفعہ 5(2) اور 5(3) – مجرمانہ بدانتظامی – کی روک تھام کے لیے مقدمہ درج کیا تھا۔ کرپشن ایکٹ اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی r/w 3/4۔
فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق یہ معلوم ہوا کہ رمضان شوگر ملز اور العربیہ شوگر ملز کے مختلف کم اجرت والے ملازمین کے بینک کھاتوں میں کل 25 ارب روپے (2008-18) کی رقم وصول کی گئی۔ جعلی کمپنیاں جو شریف گروپ نے بنائی ہیں