پاکستان کی معیشت اس وقت کس نہج پر کھڑی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات کے دوران یہ درخواست کی پاکستان کی معاشی صورتھال بہت بگڑ گئی ہے سعودی عرب ہماری مدد کرے اس کے علاوہ اسحاق ڈانے پاکستان کو مالی مشکلات سے نکالنے کے لیے ہالینڈ سے بھی مدد مانگ لی -یہ مسلسل دوسرا دن تھا جب وزیر خزانہ نے غیر ملکی سفارت کاروں سے ملاقاتیں کیں تاکہ ان کی مالی مدد حاصل کی جا سکے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ پر اثر انداز ہو کر ملک کو اپنی 1.2 بلین ڈالر کی قسط جاری کرنے پر اپنا موقف نرم کیا جا سکے۔ڈار کی 3 بلین ڈالر کے کیش بیل آؤٹ کی درخواست پچھلے قرضوں کی اتنی ہی رقم سے زیادہ تھی۔
#اسلام_آباد وفاقی وزیر خزانہ جناب اسحاق ڈار نے#پاکستان میں #خادم_حرمین_شریفین کے سفیر جناب نواف بن سعید المالکی کا وزارت کے ہیڈکوارٹر میں استقبال کیا۔ دوران ملاقات خوشگوار گفتگو اوردونوں برادر ممالک کے مشترکہ دلچسپی کے امور اور باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ہوا۔ pic.twitter.com/DE8r1WUy01
— السفارة في باكستان – سعودی سفارت خانہ (@KSAembassyPK) December 8, 2022
پاکستان نے سعودی عرب سے کہا کہ پاکستان کو پیسوں کی اشد ضرورت ہے ، کیونکہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر جنوری 2019 کے بعد پہلی بار 7 بلین ڈالر کی سطح سے نیچے آ گئے ہیں۔موجودہ ذخائر تقریباً 6.7 بلین ڈالر ہیں ذرائع کے مطابق، 6.7 بلین ڈالر کے ذخائر رواں مالی سال کے جنوری تا مارچ کے دوران $8.8 بلین کے اصل اور سود کی ادائیگی کے لیے کافی نہیں ہیں۔
وزارت خزانہ کے نیوز بیان کے مطابق، ڈار نے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کی جانب سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 بلین ڈالر ڈپازٹ کی مدت میں توسیع پر سفیر کا شکریہ ادا کیا۔نومبر کے پہلے ہفتے میں، وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ پاکستان کو “چین اور سعودی عرب سے 13 بلین ڈالر کے مالیاتی پیکج کی یقین دہانی ملی ہے، جس میں 5.7 بلین ڈالر کے تازہ قرضے بھی شامل ہیں”۔ان میں سعودی عرب سے 4.2 بلین ڈالر اور چین سے 8.8 بلین ڈالر شامل تھے۔
تاہم گزشتہ ایک ماہ کے دوران کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی اور اس کے بجائے ملک نے چین کے دو کمرشل قرضے واپس کر دیے، جن کی کل رقم 1.2 بلین ڈالر تھی۔13 بلین ڈالر کا پیکیج مالی سال 2022-23 کے لیے ملک کی متوقع مجموعی بیرونی مالیاتی ضروریات کے 38 فیصد کے برابر ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سعودی عرب سے مزید مالی تعاون مانگ لیا#SamaaTV #SaudiArabia #economicassistance @shakeel_ahmed9 pic.twitter.com/ZK4FTHQHhB
— SAMAA TV (@SAMAATV) December 8, 2022
زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم ہونے کے پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سعودی عرب سے 4.2 بلین ڈالر کے تعاون کی اپیل#IshaqDar #SaudiArabia #PakistanForeignExchange #EcomicsNews #PakistanEconomy #TimesofPakistan #PakistanNews #LatestNews #BreakingNews #LatestPakistanNews #PakNews pic.twitter.com/2cWgokdVKn
— ٹائمز آف پاکستان (@timesofpakurdu) December 8, 2022
اس کو عملی شکل دینے سے ڈیفالٹ کے خطرے کو ختم کیا جا سکتا ہے، کیونکہ آئی ایم ایف متعدد سخت شرائط عائد کرنے کے باوجود کوئی بڑا مالیاتی پیکج نہیں لے کر آیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ نئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر جلد مملکت کا دورہ کریں گے۔ملاقات کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ فوجی قیادت کیش انجیکشن کا معاملہ بھی اٹھائے گی۔خبر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ نے سعودی عرب کے سفیر کو سیلاب کے بعد کی تعمیر نو اور بحالی کے پروگرام کے بارے میں آگاہ کیا۔ملاقات کے دوران، دونوں فریقوں نے موخر ادائیگیوں پر موجودہ 1.2 بلین ڈالر کی سعودی تیل کی سہولت کو بڑھانے کے امکان پر تبادلہ خیال کیا۔حکام کے مطابق، پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سعودی سرمایہ کاری پر بھی بات چیت ہوئی۔