راولپنڈی: لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) راولپنڈی بینچ نے بدھ کو پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ خارج کر دیا جب کہ انہوں نے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں جسٹس جواد حسن نے کی۔
Image Source: Daily Times
پی ٹی آئی رہنما نے اپنا غیر مشروط معافی نامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت کا احترام کرتے ہیں اور ان کا مقصد عدالت یا کسی جج کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔
اس پر جسٹس حسن نے ریمارکس دیئے کہ ان کے پاس عمر کی تقریر کی ویڈیوز موجود ہیں۔ بنچ نے ریمارکس دیئے کہ ’’آپ کو پوری طرح معلوم ہے کہ آپ نے کیا کہا‘‘۔
جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے پی ٹی آئی کو لانگ مارچ کی اجازت دی اور وہ عدالت اور ججز کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما اسد نے کہا کہ اگر انہوں نے لائن کراس کی ہے تو معافی مانگتے ہیں۔
غیر مشروط معافی کے بعد عدالت نے پی ٹی آئی رہنما اسد کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ خارج کر دیا۔
اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) راولپنڈی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کو توہین عدالت کا نوٹس بھیجا تھا۔
نوٹس 26 نومبر کی ریلی میں عدالتوں کو نشانہ بنانے کے لیے اسد کی تقاریر کی بنیاد پر دیا گیا تھا۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالتوں کو نشانہ بنانے میں ملوث فرد کو سزا دینے کا اختیار۔