پاکستان میں سردیوں میں لاہور میں سموگ شہریوں کا جینا دوبھر کردیتا ہے -دنیا میں سموگ اور دھند اور آلودگی کو ختم کرنے کے لیے مصنوعی بارش کا سہارا لیا جاتا ہے جس کے ساتھ ہی آلودگی پر قابو پا لیا جاتا ہے تاہم پاکستان میں 2 کروڑ کے اس آبادی کے شہر میں اس مصنوعی بارش کا کوئی انتظام نہیں اور اگر شہر میں ایک ماہ تک بارش نہ ہو تو فضا آلودگی سے اٹ جاتی ہے –
سموگ اور آلودگی کے تدارک کیلئے لاہور میں 30 سال سے پرانی گاڑیوں پر پابندی لگانے کی تجویز https://t.co/HyAq8aeJGn
— ModXpress (@ModXpresss) December 6, 2022
لاہورسمیت دیگر شہروں میں سموگ میں کمی کے لیے ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے#news #breakingnews #newsalert #Rimnewspk https://t.co/1VMLwDuibh
— RIM News (@rimnewspk) December 6, 2022
ابھی بھی مستقبل قریب میں بارش کا کوئی امکان نہیں جس کی وجہ سے سموگ کے مزید بڑھنے کا قوی امکان ہے -اسی لیے عدالت نے بھی بچوں کو دسمبر کے مہینے میں چھٹیاں دینے یا 3 دن ورک فرام ہوم کرنے کی تجویز دی ہے -کل عدالت اس سلسلے میں حکم جاری کرے گی کہ لاہور سمیت پنجاب میں سکول تعطیلات کب سے کب تک ہوں گی –
پورے لاہور میں سموک پھیلانے والی فیکٹریوں اور گاڑیوں پر ایکشن لیا جا رہا ھے ایکشن نہیں لیا جا رہا تو چمن کالونی شاہدرہ میں باھو ڈائنگ اور عبداللہ ڈائنگ کے خلاف ایکشن نہیں لیا جا رہا#نوٹ کچھ دن پہلے ڈی سی او صاحب نے الیکشن بھی لیا تھا بس ٹوئٹر پر ہی@UsmanAKBuzdar @DCLahore pic.twitter.com/41RSeCZIBx
— Mian Adnan (@JuniorKaptaan) November 9, 2020
عدالت کے ایکشن کے بعد پنجاب انتظامیہ نے بھی لاہوریوں کی صحت کے لیے ہنگامی فیصلے لے لیے -وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے سموگ میں کمی کے لیے صوبے میں ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے ،جبکہ سموگ کو آفت قرار دے دیا ہے۔ پنجاب بھر میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ، وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہدایات دیں کہ سموگ کے خاتمت کے منصوبے پر عملدرآمد یقینی بنا یا جائے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ سموگ کا سبب بننے والے عوامل پر قابو پانے کیلئے کارروائی عمل میں لائی جائے ،دھواں دینے والی گاڑیوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی ۔اجلاس میں تجویز دی گئی کہ آئندہ سال لاہور میں اکتوبر سے دسمبر تک 30 سال سے پرانی گاڑیوں کے سڑک پر آنے پرپابندی لگائی جائے-