وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری مونس الٰہی کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے “مشورے” سے متعلق بیان پر وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا کہ اس بیان سے شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔ مونس الہی نے ایک نجی ٹیوی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک عجیب انکشاف کیا تھا -مونس نے دعویٰ کیا کہ پی ایم ایل (ق) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ساتھ دینے کا فیصلہ (ر) جنرل باجوہ کے مشورے سے کیا تھا کیونکہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا کہ آپنے تحریک انصاف کا ساتھ دیناہے ۔
جنرل باجوہ اگر اتنا برا تھا تو ہمیں اس نے پی ٹی آئی میں کیوں بھیجا۔ مونس ولد پرویز الہی
مونس نے تو یوتھیوں کی گندی نیپی سرعام اتار کر میڈیا کے سامنے رکھ دی۔ pic.twitter.com/ahJdnIHqgq
— Shah Owais Noorani (@iamowaisnoorani) December 1, 2022
ثناء اللہ نے مونس الٰہی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سابق آرمی چیف نے ادارے کی جانب سے قوم کے سامنے بیانیہ برقرار رکھا کہ اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ “جنرل باجوہ اپنی پوری مدت پوری کرنے کے بعد ریٹائر ہو چکے ہیں۔ ان کے فائدے اور نقصانات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اب مونس الٰہی کے بیان نے ادارے کے بیانیے پر شکوک پیدا کر دیے ہیں اس لیے اس کی وضاحت کی جانی چاہیے۔”
ثناء اللہ نے مزید کہا کہ حکومت اور قوم کو اعتماد ہے کہ عسکری قیادت اور ادارے نے قوم سے جو عزم کیا ہے وہ ’’سچا‘‘ اور ’’قابل احترام‘‘ ہے۔انہوں نے کہا کہ ادارہ اسی عزم کے تحت ملکی خدمت میں اپنا قومی فریضہ ادا کرے گا تاکہ سیاست آگے بڑھے اور معاملات ملک کے حق میں ہوں۔