اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی نے جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنے خلاف تمام مقدمات کو یکجا کرنے کے لیے درخواست دائر کی۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سینیٹر کے وکیل بابر اعوان نے ریاستی اداروں کے خلاف متنازع ٹویٹس کے حوالے سے تمام کیسز اسلام آباد منتقل کرنے اور کلب کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
Image Source: Daily Times
درخواست میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کو جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔ فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) کے کیس کے بعد پاکستان بھر میں ان کے خلاف کئی دیگر مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پی ٹی آئی رہنما کے خلاف تمام مقدمات اسلام آباد میں اکٹھے کیے جائیں۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی نے اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) میں درخواست دائر کی تھی جس میں اسلام آباد، بلوچستان اور سندھ میں اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔
اعظم سواتی کی جانب سے آئی ایچ سی میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت ہی واحد پلیٹ فارم ہے جہاں سے وہ اپنے خلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات حاصل کر سکتی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سواتی کو دارالحکومت کی ایک عدالت سے بعد از گرفتاری ضمانت کے بعد ایک ماہ کے دوران اسی کیس میں دوسری مرتبہ گرفتار کیا گیا تھا۔
عدالت نے تحریری فیصلے میں مشاہدہ کیا تھا کہ ’’غداری کے لیے اکسانے کے الزام کے لیے متعلقہ شقوں کے تحت مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔