کوئٹہ: بدھ کو کوئٹہ کے بلیلی علاقے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب خودکش حملے میں ایک پولیس اہلکار سمیت کم از کم تین افراد جاں بحق جب کہ 20 دیگر زخمی ہوگئے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ غلام اظفر میسر نے میڈیا کو بتایا کہ حملے میں کم از کم 20 افراد زخمی ہوئے جن میں 16 پولیس اہلکار اور چار شہری شامل ہیں۔
Image Source: Geo
انہوں نے کہا کہ دھماکے میں پولیس ٹرک سمیت مجموعی طور پر تین گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ حملے میں 25 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے میں پولیس ٹیم کو نشانہ بنایا گیا جو شہر میں پولیو ویکسینیٹروں کو حفاظتی ٹیکہ جات کی جاری مہم کے لیے لے جانے کی تیاری کر رہی تھی۔
واقعے کے فوری بعد لیویز اور ایف سی کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے ایک بیان میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے صوبائی پولیس چیف سے حملے کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
انہوں نے حکام کو زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ بزنجو نے متعلقہ حکام کو صوبائی دارالحکومت میں سیکیورٹی مزید سخت کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی بلوچستان کے علاقے بلیلی میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر تعینات پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکے کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے واقعے میں پولیس اہلکاروں اور ایک بچے کے جاں بحق ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ملک سے پولیو وائرس کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے مکمل خاتمے تک حکومت آرام سے نہیں بیٹھے گی۔