لاہور: حکومت اور شوگر مل مالکان کے درمیان کرشنگ پر ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے کیونکہ حکومت نے چینی کی برآمد کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ اقدام ملوں کے چلنے کو یقینی بنا سکتا ہے لیکن قیمتوں میں اضافے کا سبب بھی بن سکتا ہے.
وزارت پیداوار کے ذرائع نے بتایا کہ مخلوط حکومت اور چینی برآمد کنندگان کے درمیان مذاکرات کامیاب رہے جس کے بعد وزارت خزانہ اور فوڈ سیکیورٹی نے ملرز کو چینی کی برآمدات کی منظوری دے دی ہے۔
Image Source: Dawn
مزید برآں، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیر کو چینی کی برآمد کے لیے سمری مانگ لی ہے، جسے منظوری کے لیے اقتصادی رابطہ کونسل (ای سی سی) کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ حکومت کی یقین دہانی کے بعد شوگر ملرز نے چینی کی پیداوار کے لیے گنے کی کرشنگ شروع کر دی ہے۔
ملرز کا کہنا ہے کہ دس لاکھ ٹن چینی کی برآمد سے پاکستان کی معیشت میں ڈالر کا اضافہ ہوگا۔
یہ فیصلہ ایک ہفتہ قبل اس موقف سے دستبردار ہوتا ہے جب حکومت نے شوگر ملرز کی 10 لاکھ ٹن ایکسپورٹ کے مطالبے کو اس بنیاد پر ٹھکرا دیا تھا کہ فاضل اسٹاک آزادانہ طور پر “تصدیق کے قابل” نہیں تھے۔