پی ٹی ائی کے چئیر مین نے تمام اسمبلیوں سے استعفے کا اعلان کرکے حکومت کو ایک بار پھر پریشان کردیا کیونکہ یہ فیصلہ ان کی توقعات کے بالکل برعکس تھا – کل تک عمران خان کو پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں توڑ نے کے چیلنج کرنے والی پی پی پی اور مسلم لیگ اب اسبلیوں کو توڑنے پر کسی طرح آمادہ نظر نہیں آرہیں – پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد کے ساتھ ملاقات میں فیصلہ کیا ہے کہ ہر حربہ استعمال کریں گے مگر پنجاب اسمبلی کو تحلیل نہیں ہونے دیں گے ۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی حسن مرتضی ایم پی اے کی قائد حزب اختلاف پنجاب حمزہ شہباز شریف سے ملاقات
پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے اوردیگر سیاسی امور پر تبادلہ خیال
جبکہ اس موقع پر ایم پی اے شازیہ عابد اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے pic.twitter.com/eXBulDzCB5
— PMLN (@pmln_org) November 29, 2022
ن لیگ نے ارکان پنجاب اسمبلی سے تحریک عدم اعتماد پر دستخط کرالیے#ARYNews pic.twitter.com/eVFyrveK0b
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) November 29, 2022
26 نومبر کو راولپنڈی جلسہ میں عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی وفد کے درمیان پنجاب اسمبلی کو تحلیل ہونے سے بچانے کیلئے ملاقات ہوئی ، جس میں پیپلز پارٹی وفد نے حسن مرتضیٰ کی قیادت میں حمزہ شہباز شریف سے ملاقات کی ، ملاقات کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ مشاورت کے سلسلے کو آگے بڑھایا ہے، آصف زرداری کی ہدایت پر پیپلز پارٹی کے وفدنے حمزہ شہباز سے ملاقات کی ہے، اکثریت کا مؤقف ہے کہ پنجاب اسمبلی کو تحلیل نہ ہونے دیا جائے، پنجاب اسمبلی کو اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہیے، ہم ہر حربہ استعمال کریں گے مگر پنجاب اسمبلی کو تحلیل نہیں ہونے دیں گے مگر اس میں ان کے لیے سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ دونوں صوبوں میں پاکستان تحریک انصاف کے سپیکر موجود ہیں اور اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی دی جانے والی درخواستوں کو قبول یا رد کرنے کا اختیار ان ہی کے پاس ہے -اس لیے یہاں ان کی دال گلتی نظر نہیں آتی اب ان کے پاس ایک اپشن گورنر راج کا ہوگا مگر اس سے ملک میں افراتفری پھیلنے کا خدشہ ہے –