پاکستان مسلم لیگ کے قائد میاں نواز شریف کے ناہل ہونے پر شاہد خاقان عباس کو وزیراعظم منتخب کیا گیا تھا آج انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کوختم کرکے ملک کے نظام کو چلانا چاہیے ، جب کہ جو آدمی دوسروں کا احتساب کرے وہ سب سے پہلے خود احتساب کے عمل میں شامل ہو اس لیے سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال بھی اپنے اثاثے عوام کے سامنے رکھیں۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان کا 26 تاریخ کو پنڈی آنے کا مقصد عمران خان آرمی چیف کی تقرری پر اثر انداز ہونا تھا مگر ان کا یہ منصوبہ ناکام ہوگیا ہے ، اگر اب وہ نیا تماشا کھڑا کریں گے تو وہ بھی دیکھ لیں گے
آپ شاہد خاقان عباسی کے بیان پر کیا کہنا چاہیں گے؟#DunyaUpdates #DunyaNews pic.twitter.com/VSzTXGyXH6
— Dunya News (@DunyaNews) November 25, 2022
آرمی چیف کا معاملہ طے ہوچکا اب عمران نیا تماشا کریں تو وہ بھی دیکھ لیں گے، شاہد خاقان عباسی pic.twitter.com/6UXWIxMqkf
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) November 25, 2022
روس کے ساتھ بات کرنے پر امریکا کا کوئی دباؤ نہیں، آئی ایم ایف کی تو ڈیمانڈ ہوتی ہیں، جنہیں ڈیل کرنا ہوتا ہے، ان شاء اللہ کرلیں گے. اس سال ان شاء اللہ گیس سپلائی میں بہتری آئے گی
شاہد خاقان عباسی pic.twitter.com/YgZHngdGJR
— ارم (سمن) ڈار (@summandar01) November 25, 2022
سابق وزیراعظم کاکہنا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کےمعاملے پرانتشارپھیلایا گیا، عمران خان کو اکثر باتیں دیر سے سمجھ آتی ہیں، قانون کے اندر رہیں گے تو ہم عمران خان کا استقبال کریں گے اور وہ قانون سے باہر رہیں گے تو رانا صاحب ان کا استقبال کریں گے۔انہوں نے عمران کان کے اس بیانیے کو بھی ہدف تنقید بنایا کہ امریکہ پاکستان کو روس سے دور رکھنا چاہتا ہے انھوں نے کہا کہ روس سے بات کرنے پر امریکا کا کوئی دباؤ نہیں، حکومت خام تیل امپورٹ نہیں کرتی بلکہ ریفائنریزکرتی ہیں۔تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ اب موجودہ حکومت روس سے تیل یا گیس لینے کی بات کرے گی یا یہ صرف بیان بازی تک ہی محدود رہے گا –