پاکستان مین قانون دانوں میں جو سب سے بڑا نام ہے وہ اعتزاز احسن ہیں جو جب بھی کوئی رائے دیتے ہیں تو وہ قانون کے مطابق ہوتی ہے اپنی پسند یا ناپسند کی بنیاد پر وہ کبھی کوئی بات نہیں کرتے اسی لیے کہا جاتا ہے کہ کیونکہ اعتزاز احسن نے اس بارے میں یہ ر ائے دی ہے تو یقینا قانون بھی یہی ہوگاآج جب ان سے آرمی چیف کی تعیناتی کے بارے میں صدر مملکت کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ صدر کے پاس کوئی خاص آپشن نہیں ،صدر صرف تاخیر ی حربے اختیار کر سکتے ہیں۔
وزیراعظم سے اختلاف اپنی جگہ لیکن آئینی اختیار ان کا ہی ہے،اعتزاز احسن#baaghitv #pakistan #PakistanArmy #PakistanZindabad #BREAKING_NEWS https://t.co/XtIH4Qszzo
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) November 24, 2022
اعتزاز احسن نے تحریک انصاف کو مشورہ بھی دیا ان کا کہنا تھا کہ صدر کو پاک فوج میں اہم تعیناتیوں کی سمری موصول ہونے پر کہاہے کہ اہم تعیناتی کے معاملے کو متنازعہ نہیں بنانا چاہئے،وزیراعظم سے اختلاف اپنی جگہ لیکن آئینی اختیار ان کا ہی ہے ،ان کاکہناتھا کہ تمام لوگ ایک پیج پر آجائیں تو یہ اچھا ہوگا۔پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے کہاکہ اعتراضات سے نئی بحث شروع ہوجائے گی جس کچھ حاصل نہیں ہوگا
میری رائے میں عمران خان کو نئے آرمی چیف کی تقرری پر آمادہ ہوجانا چاہئے کیونکہ پہلے ، سینئر ماہر قانون اعتزاز احسن #GNN #GNNUpdates pic.twitter.com/N9lQa5muVC
— GNN (@gnnhdofficial) November 24, 2022
،اس کا ملک کو نقصان پہنچے گا پوری قوم بھی عمران خان سے یہی توقع لگائے بیٹھی ہے کہ وہ صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے اور ” ویٹ اینڈ سی” کی پالیسی کا چانس لیں گے –