پاکستان مین قانون دانوں میں جو سب سے بڑا نام ہے وہ اعتزاز احسن ہیں جو جب بھی کوئی رائے دیتے ہیں تو وہ قانون کے مطابق ہوتی ہے اپنی پسند یا ناپسند کی بنیاد پر وہ کبھی کوئی بات نہیں کرتے اسی لیے کہا جاتا ہے کہ کیونکہ اعتزاز احسن نے اس بارے میں یہ ر ائے دی ہے تو یقینا قانون بھی یہی ہوگاآج جب ان سے آرمی چیف کی تعیناتی کے بارے میں صدر مملکت کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ صدر کے پاس کوئی خاص آپشن نہیں ،صدر صرف تاخیر ی حربے اختیار کر سکتے ہیں۔

اعتزاز احسن نے تحریک انصاف کو مشورہ بھی دیا ان کا کہنا تھا کہ صدر کو پاک فوج میں اہم تعیناتیوں کی سمری موصول ہونے پر کہاہے کہ اہم تعیناتی کے معاملے کو متنازعہ نہیں بنانا چاہئے،وزیراعظم سے اختلاف اپنی جگہ لیکن آئینی اختیار ان کا ہی ہے ،ان کاکہناتھا کہ تمام لوگ ایک پیج پر آجائیں تو یہ اچھا ہوگا۔پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے کہاکہ اعتراضات سے نئی بحث شروع ہوجائے گی جس کچھ حاصل نہیں ہوگا

 

،اس کا ملک کو نقصان پہنچے گا پوری قوم بھی عمران خان سے یہی توقع لگائے بیٹھی ہے کہ وہ صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے اور ” ویٹ اینڈ سی” کی پالیسی کا چانس لیں گے –