لاہور ہائی کورٹ میں اس وقت ایک دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب دوسری شادی کرنے والے شخص کی پہلی بیوی بھی عدالت پہنچ گئی اور عدالت کو بتایا کہ کیسے اس کے شوہر نے عدالت میں غلط بیانی کرکے عدالت کو ہی ماموں بنانے کی کوشش کی ہے
درخواست گزار نے دوسری بیوی کی بازیابی کےلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیاتھا،دوران سماعت درخواست گزار کی پہلی بیوی بچوں سمیت کمرہ عدالت پہنچ گئی،عدالت نے شوہر کو 35 ہزار روپے جرمانہ کر دیا گیااور پہلی بیوی کو جرمانہ کمرہ عدالت میں دینے کا حکم دیدیا۔

 

جسٹس انوار الحق پنوں نے 35 ہزار ادانہ کرسکنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس خاتون کے شوہر کو بقیہ جرمانہ ادا کرنے تک جیل بھیجنے کا حکم دیا،عدالت نے درخواست گزار کی بیوی کی بازیابی کی درخواست بھی مسترد کردی اور یوں عدالت سے مدد کے بعد بیوی کی بازیابی کی امید لیے کی امید لیے عدالت پہنچنے والا شخص اب جیل میں دن کاٹے گا ۔تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس شخص نے عدالت کے سامنے کیا جھوٹ بولا تھا جس پر عدالت نے اتنا سخت فیصلہ سنایا –