کراچی: کراچی پولیس نے ہفتے کے روز کراچی کے قائد آباد علاقے میں 7 سالہ بچی کے اغوا اور زیادتی کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔
لانڈھی کی مسلم آباد کالونی میں مینگل اسکول کے قریب زیر تعمیر عمارت کے پلاٹ سے لاپتہ لڑکی کی لاش جمعہ کو ملی۔
Image Source: Arab News Pakistan
ملیر کے ایس ایس پی عرفان بہادر نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکی جمعرات کو دوپہر 2 بجے کے قریب لاپتہ ہوگئی تھی۔
رات گئے تلاشی مہم میں پولیس نے شہر کے کئی علاقوں میں چھاپے مارے اور عصمت دری کیس کے سلسلے میں چار مشکوک افراد کو گرفتار کیا۔
ادھر نابالغ لڑکی کے والد کی جانب سے قائد آباد تھانے میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔
پولیس سرجن نے ’ریپ‘ کی تصدیق کردی
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے ایک بیان میں کہا کہ 6 سے 7 سال کی منیبہ کی لاش قائد آباد تھانے کی حدود سے لائی گئی تھی جس کے پورے جسم بالخصوص سر پر شدید چوٹیں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: مالک مکان کی 10 سالہ بیٹی کے ساتھ زیادتی، قتل کے الزام میں کرایہ دار گرفتار
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طبی معائنے میں عصمت دری کی بہت زیادہ نشاندہی ہوتی ہے، جب کہ پوسٹ مارٹم کے نتائج موت کی وجہ کے طور پر دم گھٹنے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ڈاکٹر سید نے مزید کہا کہ نمونے نابالغ کی زہریلے اسکریننگ کے لیے محفوظ کیے گئے تھے۔
پولیس ٹیم شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے فرانزک ٹیم اور شواہد اکٹھے کرنے والے تفتیشی اہلکاروں کے ہمراہ جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ پولیس افسران نے بتایا کہ جائے وقوعہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں جیو فینسنگ کی جا رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے بعد ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔ مزید یہ کہ تفتیشی حکام نے مقتولہ کے اہل خانہ کا بیان ریکارڈ کر لیا۔