پولیس ترجمان کے مطابق حملہ چوکی عباسی کی پولیس وین پر ہوا جو معمول کے گشت پر تھی کہ دہشت گردوں نے فائرنگ کردی۔شہید ہونے والوں میں اے ایس آئی عالم دین اور پانچ کانسٹیبل پرویز، محمود، دل جان، عبید اللہ احمد اور نواز شامل ہیں۔واقعے کے بعد پولیس کی مزید نفری علاقے میں بھیج دی گئی۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی لکی مروت میں پولیس وین پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے شہداء کو خراج عقیدت بھی پیش کیا، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے دہشت گردی کے خلاف ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس موبائل پر دہشت گردوں کا حملہ ، اے ایس آئی سمیت 6 اہلکار شہید ہو گئے ، جانئے اس افسوسناک واقعے کی تفصیلات#KPKPolice #KPK https://t.co/vgYDD1Gdz4
— Siasat.pk (@siasatpk) November 16, 2022
مادر وطن کے لیے جانیں قربان کرنے والے بیٹوں کو قوم سلام پیش کرتی ہے۔ دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں، پورا پاکستان دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہو گا۔در مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی لکی مروت میں پولیس وین پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت ۔دہشت گردی کے واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔صدر نے کہا کہ قوم کو اپنے شہداء پر فخر ہے اور وہ ان کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔علوی نے کہا کہ اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کی لعنت کے خلاف قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا۔واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔