راولپنڈی کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر نے بدھ کے روز پی ٹی آئی کے دھرنوں کے خلاف کیس میں سی سی پی او کی جانب سے گزشتہ سماعت پر پیش کی گئی میڈیکل رپورٹ پر اعتراض کے بعد لاہور ہائی کورٹ سے معافی مانگ لی۔
جسٹس مرزا وقاص رؤف نے پی ٹی آئی کے جاری لانگ مارچ کو فوری طور پر روکنے کے لیے درخواست کی سماعت کی۔ بدھ کو راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر کیپٹن شعیب، چیف پولیس آفیسر شہزاد بخاری اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے-عدالت نے گزشتہ سماعت پر سی سی پی او راولپنڈی کی عدم حاضری کی وجہ کے طور پر جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹ پر اعتراض اٹھایا۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ “میڈیکل رپورٹ کسی بھی طرح سے ان کی غیر حاضری کی کوئی وجہ پیش نہیں کرتی،” انہوں نے مزید کہا کہ اگر اہلکار اب بھی جمع کرائی گئی رپورٹ پر قائم ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

 

 

مختصر وقفے کے بعد عدالتی کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر راولپنڈی کے سی سی پی او نے عدالت میں دو بار معافی مانگی۔دریں اثناء جسٹس مرزا نے آئندہ سماعت پر کمشنر راولپنڈی کو طلب کرتے ہوئے انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر جنرل موٹروے آئی جی اور ایڈیشنل ہوم سیکرٹری سے پی ٹی آئی کے احتجاج اور دھرنوں سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے ڈی جی آئی بی کو ہدایت کی کہ وہ اپنی رپورٹ میں احتجاج کے بعد کی صورتحال بیان کریں، اور سی پی او راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر کو حکم دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ احتجاج کی وجہ سے اسلام اباد میں موجود شہریوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے اور ان کے کام کاج میں بھی قسم کا خلل پیدا نہ ہو ۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 23 نومبر تک ملتوی کر دی۔