آج لاہور ہائی کورٹ سے عمران خان کو ایک بڑا ریلیف اس وقت ملا جب لاہور ہائی کورٹ نے ایف آئی کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن معطل کردیا – ساتھ ساتھ عدالت نے ادارے کو عمران خان کو غیر قانونی حراساں کرنے سے بھی روک دیا ۔جسٹس اسجد جاوید گھرال نے عمران خان کی ایف آئی اے طلبی نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی عدالت نے ایف آئی اے والوں سے پوچھا کہ کیا کسی سیاسی جماعت کے خلاف وفاقی حکومت کی ہدایت پر کارروائی ہو سکتی ہے ؟کیا اس انکوائری کو کوئی قانونی تحفظ حاصل ہے یا نہیں؟ اس پر وکیل عمران خان نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ انکوائری کو کوئی قانونی تحفظ حاصل نہیں ، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے کا الزام ہے کہ پی ٹی آئی کے
لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کو چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو غیر قانونی ہراساں کرنے سے روک دیا۔https://t.co/0UvJjw6Tnx#DailyJang
— Auto News Pakistan (@KhyberUrdu) November 8, 2022
اکاوئنٹس پارٹی کے چوٹی کے اور ممتاز رہنماﺅں کے دستخط سے کھلوائے گئے ،کیا آپ ان اکاﺅنٹس کو تسلیم کرتے ہیں ؟ اس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ 13 اکاﺅنٹس ہیں جن کو پی ٹی آئی تسلیم نہیں کرتی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ان 13 اکاﺅنٹس میں رقم کا لین دین کیا گیا۔
،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست میں اٹھائے گئے نکات غور طلب ہیں،آئندہ سماعت پر ایف آئی اے سمیت دیگر فریقین جواب جمع کروائیں ، اٹارنی جنرل پاکستان بھی اپنا جواب جمع کروائیں ۔جس کے بعد عدالت نے سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کردی