مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف نے لندن سے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ نہ تو کوئی مطالبات سنیں اور نہ ہی پی ٹی آئی کے چیئرمین کو کوئی فیس سیونگ دیں خواہ وہ 2ہزار لوگ ساتھ لائیں یا 20 ہزار لوگ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز کو اپنی تمام تر توجہ عوام کی خدمت پر مرکوز کرنی چاہیے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو لاہور سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا آغاز کیا جسے ’’حقیقی آزادی مارچ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
میاں نواز شریف نے اپنی ٹویٹ میں پیغام اپنے بھائی شہباز شریف کو نہیں دیا بالکہ واضع پیغام جن کو دینا تھا وہ دے دیا ہے کہ عمران خان کو کوئی فیس سیونگ نہیں دی جائیگی pic.twitter.com/iJ1P6Na8ZN
— Raza Butt 🎙️ (@SocialDigitally) November 1, 2022
جبکہ دوسری جانب عمران خان نے کہا کہ ان کا واحد مطالبہ قبل از وقت عام انتخابات کی تاریخ ہے اور وہ الیکشن کی تاریخ لیے بنا واپس نہیں جائیں گے انھوں نے حکومت سے کہا ہے کہ اگر حکومت مزاکرا کرنا چاہتی ہے تو صدر مملکت عارف علوی سے بات کرے ۔
ہفتے کے روز وزیراعظم نے مارچ کے حوالے سے حکمران اتحادی جماعتوں کے نمائندوں سمیت 13 رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی مذاکرات کا خواہشمند ہے وہ کمیٹی سے رجوع کر سکتا ہے۔
ٹویٹس کی ایک سیریز میں، نواز نے کہا کہ عمران اپنی شرمندگی مٹانے کے لئے راستہ تلاش کر رہے ہیں . انہوں نے کہا کہ عمران نے بارہا 10 لاکھ افراد کو اسلام آباد لانے کا دعویٰ کیا لیکن ابھی تک 2 ہزار افراد کو اکٹھا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔
عمران خان کو فیس سیونگ نہیں دینی، قائد ن لیگ نواز شریف
https://t.co/TGv7i2wkjE#SamaaTV #nawazshareef #ImranKhan pic.twitter.com/QT2SoM617E
— SAMAA TV (@SAMAATV) October 31, 2022
نواز شریف نے کہا کہ عوام کی بے حسی کی وجہ عمران کا وہ جھوٹ تھا جو قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نے ایک کے بعد ایک جھوٹ اتنی ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی سے بولا کہ ڈی جی آئی ایس آئی اپنی خاموشی توڑکرقوم کو سچ بتانے پر مجبور ہو ئے اسٹیبلشمنٹ نے نا پر جو الزامات عائید کیے تو وہ اتنے دنوں بعد بھی جواب نہیں دے سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران کا ہمیشہ کی طرح سارا زور گندی زبان پر ہے ۔
“نواز نے ٹویٹ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز کو اپنی تمام تر توجہ عوام کی خدمت پر مرکوز کرنی چاہیے۔