لاہور ہائیکورٹ پنڈی بنچ میں مسجد نبوی کے تقدس کی پامالی کے معاملہ میں شیخ رشید کے خلاف اخراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ہوئی،کیس کی سماعت جسٹس چودھری عبدالعزیز نے کی -وزیراعظم شہباز شریف چند روز قبل سعودی عرب کے دورے پر تھے جہاں سے یہ خبر آئی تھی کہ وزیراعظم نے وہاں کی
وزیراعظم اسے اپنی توہین سمجھتا ہے اس لئے رہائی کی اپیل کی ہے ۔حالانکہ یہ مسجد نبوی کی توہین کا کیس ہے ۔۔وزیر اعظم کی فراخ دلی نہیں بے وقوفی ہے@iAimalKhan @ARashid_313 @JUi_F_63 @Laibajui @PRani_7 @hinaparvezbutt @I_K_jui @AsifJav16_ @CMShehbaz @MoulanaOfficial pic.twitter.com/lsg0pp4z5K
— Asif Javed ( Follow Back ) (@AsifJav16_) October 27, 2022
میں تو مدینہ شریف تھاہی نہیں،جب ان کو کچھ نہیں ملا تو یہ کیس نکا ل لیا،عمران خان کسی کو حراساں نہیں کر رہا،سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کی مسجد نبویؐ کی توہین کے واقعے پر سماعت پر گفتگو
@ShkhRasheed#SheikhRasheed#ImranKhanPTI#khabraindigital#channelfivepakistan pic.twitter.com/VejPQFrCDT
— Khabrain Digital (@daily_khabrain) September 13, 2022
حکومت سے مسجد نبوی واقعے میں گرفتار افراد کی رہائی کی درخواست کی گئی تھی جس پر انہیں رہا کردیا گیا تھا -اس فیصلے کے خلاف پی ٹی نے عدالت سے رجوع کیا تو ہائی کورٹ کے جج نے وزیراعظم کے اس طرز عمل پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ایسا کیسے کرسکتے ہیں ؟ فاضل جج کا کہناتھا کہ وزیراعظم کون ہوتے ہیں جوواقعہ میں ملوث افراد کو رہا کرائیں ،سیاستدانوں کو اپنے رویوں پر غور کرنا چاہئے ،آپ کو 4 دن دیتے ہیں ویڈیوز میں نظرآنے والے ملزمان کو گرفتار کریں ۔اس پر ان کو بتا یا گیا کہ وزیراعظم نے ان افراد کو سعودی عرب جاکر رہا کروادیا ہے
۔