عدالت نے اے آر وائی کے مشہور اینکر چوہدری غلام حسین کو 11 سال پرانے بینک فراڈ کیس میں 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا – ایف آئی اے پراسیکیوٹر منیم بشیر نے عدالت کو بتایا کہ صحافی نے جعلی دستاویزات جمع کروا کر بینک سے قرض حاصل کیا اور پھر وہ قرض بھی واپس کبھی بھی جعلی دستاویزات جمع کرانے کا الزام نہیں لگا۔نہیں کیا،دوسری جانب غلام حسین کے وکیل اظہر صدیقی نے دلائل دیئے کہ یہ مقدمہ ایک دہائی سے زیادہ پرانا ہے اور ان کے موکل کے خلاف ایف آئی آر 2011 میں درج کی گئی تھی۔ کیا اب ایف آئی اے رقم کی وصولی کے لیے بینکوں سے کام کرے گی؟انہوں نے کہا کہ غلام حسین کبھی بھی جعلی دستاویزات جمع کرانے کا الزام نہیں لگا
78سالہ چوہدری غلام حسین کو ہتھکڑیاں ڈال کے عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ #ChaudhryGhulamHussain pic.twitter.com/9tK9lDuf8x
— Nadeem Raza (@nadeemraza5) October 28, 2022
چوہدری غلام حسین نے ضمانت کے لئے سیشن کورٹ سے رجوع کر لیا pic.twitter.com/FGv1m1Fu3S
— Zarnab Fatima🇵🇸 (@ZarnabShakoor1) October 29, 2022
غلام حسین کے وکیل نے کہا کہ زیر بحث جائیداد کی مالیت 450 ملین روپے تھی جس میں سے 250 ملین روپے پہلے ہی ادا کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔اس کیس میں � نامزد باقی تمام افراد رہا کیے جاچکے ہیں – عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے چوہدری غلام حسین نیشنل ٹی وی پر بیٹھ کر اسٹیبلشمنٹ اور حکومت پر سخت تنقید کررہے تھے -سینئر اینکر نے اس فیصلے کے خلاف سیشن کورٹ سے ضمانت کے لیے رجوع کرلیا -�����