احسن اقبال کی آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر نظرثانی کی درخواست
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے درخواست کی ہے کہ پاکستان کے لیے جو سخت شرائط رکھی گئی ہیں ان کا جائزہ لیا جائے کیونکہ ملک سیلاب کے بعد مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔
احسن اقبال نے سیلاب کے تناظر میں آفات کے بعد کی ضروریات پر تخمینہ رپورٹ کی ریلیز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب پی ڈی ایم حکومت میں آئی تو ملکی معیشت تباہی کے راستے پر چل رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے اقدامات سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا کیونکہ انہوں نے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
image source: The News International
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے غریب اضلاع میں غربت مزید بڑھ گئی اور غریب لوگ جو بمشکل زندہ بچ رہے تھے سیلاب سے مزید تباہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد ڈینگی، ملیریا اور دیگر وبائی امراض پھوٹ پڑنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت محدود وسائل کے ساتھ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سیلاب کے دوران پاکستانی افواج نے امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جب کہ سیلاب متاثرین میں 75 ارب روپے تقسیم کیے گئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ میں آئی ایم ایف سے درخواست کرتا ہوں کہ جو سخت شرائط رکھی گئی ہیں ان پر نظرثانی کی جائے کیونکہ پاکستان سیلاب کی وجہ سے مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے، ان مشکل حالات میں آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنا ممکن نہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے بہت نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صدی کی سب سے بڑی تباہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ملک ایسا نہیں جس میں 33 ملین لوگ بے گھر ہوئے ہوں اور آج کی تقریب کا مقصد سیلاب متاثرین کی بحالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان تمام تنظیموں کا شکر گزار ہے جنہوں نے سیلاب میں مدد کی ہے اور پاکستان کو سیلاب جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے موثر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔