کل کراچی میں ایک 8 سے 9 سال کی معصوم بچی کو چند اوباش نوجوانوں نے راشن دینے کا بہانہ بناکر اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھایا اور پھر اس کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اس کے بعد وہ اس بچی کو واپس اسی جگہ پر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے اب پولیس کے حوالے سے بتایا کہ ملزم غلام رسول نجی کمپنی میں گاڑی چلاتا ہے، جبکہ خالد ایک ڈیفنس میں واقع گھر میں بطور ڈرائیو کام کرتا ہے ، دونوں ملزمان ایک ساتھ رہتے تھے –
کراچی میں سیلاب متاثرہ بچی سے اجتماعی ریپ کا مرکزی ملزم گرفتار، گرفتار ملزمان کی تعداد 2 ہوگئی، ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی، بچی کو گاڑی میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
رپورٹ: انوشہ جعفری pic.twitter.com/jiR8pJnrnK
— Aaj TV Urdu (@Aaj_Urdu) October 26, 2022
ملزم کو اس کے دوست خالد نے فون کیا اور اپنے پاس بلا لیا ، ملزم موقع پر پہنچا تو غلام رسول نے اسے گاڑی میں اپنے ساتھ سوار کروایا اور کلفٹن 4 کے علاقے میں لے آیا ، یہاں سیلاب سے متاثر افراد نے پڑاؤ کیا ہوا ہے – ان کو لوگ اور اہل محلہ آکر امداد دیتے ہیں -اسی کا فائدہ اٹھا کر ملزمان نے 10 سالہ بچی کو راشن کا جھانسا دیا مگر اس کی مدد کرنے کی بجائے وہ بدبخت اس معصوم کو گاڑی میں بٹھا کر دریا کے قریب لے گئے اور وہاں گاڑی کےا ندر دونوں نے متاثرہ بچی کیساتھ اجتماعی زیادتی کی ، واردات کے بعد ملزمان بچی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔بچی کی حالت غیر ہونے پر اس بچی کو ہسپتال داخل کروایا گیا جہاں اس کا میڈیکل چیک اپ بھی کیا گیا جہاں اس بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی
درندگی کا ایک اور واقعہ؛ کراچی کلفٹن کے علاقے میں کیمپ میں رہائش پذیر 9 سالہ بچی سے اجتماعی زیادتی، میڈیکل رپورٹ میں گینگ ریپ کی تصدیق ہوگئی۔ pic.twitter.com/dVjfgH2Dzl
— Razi Tahir (@RaziTahirPak) October 24, 2022
اس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور پولیس نے ان دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا جو اس بھیانک اور مکروہ فعل میں ملوث تھے – بچی نے بھی دونوں ملزمان کی شناخت کرلی جس کے بعد انہیں عدالت کے ذریعے سزا دلوانے کا عمل شروع کیا جائے گا –